Maktaba Wahhabi

42 - 90
پانچویں حدیث: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے’’ علمبردار‘‘ حضرت قیس بن سعد بن عُبادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث کے بعض طُرق میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((اِنَّ رَبِّيْتَبَارَکَ وَ تَعَالیٰ حَرَّمَ عَلَیَّ الْخَمْرَ،وَ الْکُوْبَۃَ،وَ الْقِنِّیْنَ وَ اِیَّاکُمْ وَ الْغُبَیْرَائَ،فَاِنَّہَا ثُلُثُ خَمْرِ الْعَالَمِ))[1] ’’میرے رب تبارک وتعالیٰ نے مجھ پر شراب،طبلہ وطنبورہ(ساز)حرام کیا ہے۔اور تم مکئی سے بنی شراب سے خوب بچ کر رہو کہ دنیا میں استعمال ہونے والی شراب کا ایک تہائی حصہ یہی مکئی سے تیّار شُدہ شراب ہے۔‘‘ اس حدیث کی سند بذاتِ خود تو ضعیف ہے لیکن اس حدیث کے متعدد طُرق اور اسی مفہوم والی دیگر صحیح احادیث کے پیشِ نظر اس حدیث کو بھی صحیح قرار دیا گیا ہے۔[2] اور اس کے صحیح ہونے کا اشارہ امام احمدبن حنبل نے بھی دیا ہے چنانچہ ابو بکر الخلال نے اپنی کتاب الامر بالمعروف میں امام احمد سے ایک روایت بیان کی ہے جس میں وہ فرماتے ہیں: (وَ أَکْرَہُ الطَّبْلَ وَ ہِيَ الْکُوْبَۃُ،نَہَیٰ عَنْہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم)[3] ’’میں طبلہ وکوبہ(ساز)کو مکروہ سمجھتا ہوں،نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے ‘‘ اسی طرح حافظ ابن حجر نے اس کے بارے میں حضرت ابن عباس،ابن عمر اور قیس بن سعد رضی اللہ عنہم سے مروی احادیث کی تخریج کرکے اس حدیث کے صحیح ہونے کا اشارہ دیا ہے۔[4]
Flag Counter