Maktaba Wahhabi

31 - 90
ارشاد فرمایا ہے: ﴿وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْہُمْ بِصَوْتِکَ وَاَجْلِبْ عَلَیْہِمْ بِخَیْلِکَ وَرَجِلِکَ وَ شَارِکْہُمْ فِي الْاَمْوَالِ وَ الْاَوْلَادِ وَعِدْہُمْ وَ مَا یَعِدُہُمُ الشَّیْطَانُ اِلَّا غُرُوْراًo﴾ ’’ اور ان میں سے جس کو بہکا سکے،اپنی آواز سے بہکا تا رہ اور ان پر اپنے سواروں اور پیادوں کو چڑھا کر لاتا رہ اور انکے مال و اولاد میں شریک ہوتا رہ اور ان سے وعدے کرتا رہ،اور شیطان ان سے جو وعدے کرتا ہے،سب دھوکہ ہے۔‘‘ آوازِ شیطان: اس آیت میں شیطان کی جس آواز کا ذکرآیا ہے وہ اللہ کی نافرمانی کی طرف پُر فریب دعوت دینے والی ہر آواز ہے۔حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما اور امام مجاہد رحمہ اللہ جیسے بعض عظیم مفسِّرین نے اس سے گانا و موسیقی اور لہو و لعب ہی مراد لیا ہے۔ صوت الشیطان: ابنِ ابی حاتم نے اپنی تفسیر میں نقل کیا ہے کہ حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہمانے﴿وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْہُمْ بِصَوْتِکَ﴾کی تفسیر بیان کرتے ہوئے فرمایا: ((کُلُّ دَاعٍ اِلَیٰ مَعْصِیَۃٍ))۔ ’’ معصیت و گناہ کی طرف بلانے والی ہر آواز و چیز۔‘‘ اور یہ بات واضح ہے کہ گانا نافرمانی کے دواعی میں سے سب سے بڑھ کر ہے لہٰذا اسے[صوتُ الشّیطان]کا نام دیا گیا ہے۔ اور انہی کلمات کی تفسیر میں کئی دیگر آئمہ تفسیر کے نزدیک بھی گانے اور ہر کلامِ باطل کو[صوتُ الشّیطان]قرار دیا گیا ہے،اور امام مجاہد نے بانسریوں[ساز و موسیقی]کو شیطان کی
Flag Counter