Maktaba Wahhabi

77 - 90
معروف امام التفسیر حضرت مجاہد رحمہ اللہ سے مصنف ابن ابی شیبہ،ابن جریر اور حلیۃ الأولیاء ابو نعیم[1]کے آثار سابق میں ذکر کیٔے جاچکے ہیں لہٰذا انھیں اب یہاں دہرانے کی ضرورت نہیں اور اس موضوع پر وہی کافی بھی ہیں۔ گانا و موسیقی،راگ و رنگ اور ساز و آوازکے مختلف نام علّامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے اپنی کتاب اغاثۃ اللہفان في مصاید الشیطان میں اس گانے بجانے کے انیس(۱۹)نام اور انکے بارے میں تفصیلات ذکر کی ہیں جو بڑے سائز کے اٹھایئس(۲۸)صفحات میں آئی ہیں(ص:۳۵۹تا ۳۸۸)جن کا صرف خلاصہ آپ کے سامنے رکھ رہے ہیں: 1۔غِناء: اسک ا اردو میں اسی سے ملتا جلتا نام ہے گانا،اور اسکی مزید وضاحت کی توکوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔ 2۔اللّہو اور لہوَ الحدیث: اس موضوع کے آغاز میں ہی ہم نے ذکر کردیا ہے کہ سورۃ لقمان کی آیت:۶ میں یہ لفظ وارد ہوا ہے اور اُسی جگہ ہم نے صحابہ رضی اللہ عنہم کے آثار اور آئمہ تفسیر کے اقوال کے حوالے سے لہو الحدیث سے گانا بجانا مراد ہونے کی پوری تفصیل بھی ذکر کردی ہے۔ 3،4۔الزّور و اللّغو: آغازِ موضوع میں ہی سورۃ الفرقان کی آیت:۷۲ سے گانے اور موسیقی کی حُرمت پر استدلال کرتے وقت یہ الفاظ بھی گزرے ہیں۔اور محمد بن الحنفیۃ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ’’یہاں الزّور
Flag Counter