Maktaba Wahhabi

20 - 90
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم سماع وقوالی اورگانا و موسیقی انجمن ِموسیقاراں و گلوکاراں کی ہرزہ سرائیاں: اس موضوع کے شروع میں ہی آئیے پاکستان کی انجمنِ موسیقاراں و گلوکاراں کی ہرزہ سرائیوں پر بھی ایک نظر ڈالتے چلیں اور ’’ صوتُ الشّیطان ‘‘ کو عام کرنے والوں کی فکر و سوچ کا رخ بھی دیکھ لیں کہ حِزبُ الشّیطان کے ممبران،موسیقاران،گلوکاران،آڈیو،ویڈیو فلموں گانوں کے تاجران اور فلم سازان اس گانا و موسیقی کے بارے میں کیا کیاکہتے ہیں؟چنانچہ کلچر و ثقافت کے نام پر فحاشی پھیلانے والے مختلف گروہوں کے لوگوں کا کہنا ہے: ٭ ہم نوجوان طلبہ اور طالبات کو ان کی پسند کی دُھنیں اور گیت مہیّا کر کے دورانِ مطالعہ ان کی دماغی تھکن کو دور کر دیتے ہیں۔ ٭ ہم بیوپاریوں کو گاہکوں سے بھاؤ تول کرنے کی ذہنی کشمکش سے پیدا ہونے والی جسمانی تھکن کو ان کی پسند کے نغمے پیش کرکے خوش و خرم کردیتے ہیں۔ ٭ ہم کسانوں کو کھیتوں میں کمر توڑ محنت اور حالات کی مایوس کن حوصلہ شکن فضاؤں سے نکال کر انہیں ان کی پسند کی دُھنوں اور گیتوں کے بولوں سے نیا ولولہ دیتے ہیں۔ ٭ ہم بسوں،ویگنوں،ٹرکوں اور ٹرالی کے ڈرائیوروں کو لمبے سفر کی اعصاب شکن زندگی میں انہیں ان کی پسند کے مطابق کبھی وصال اور کبھی فراق… کبھی عشق و محبت کے گیت،ڈسکو،پاپ میوزک،ٹُھمریاں،دادرے،اور قوّالیاں سنا کر چاق و چو بند کردیتے ہیں۔ ٭ ہم نکھٹو،عشق و محبت میں دل شکستہ اور غربت کے گھائل نوجوانوں کے ارمانوں کو ان کی پسند کے نغموں سے تھپکیاں اور دلاسے دیتے ہیں۔
Flag Counter