Maktaba Wahhabi

112 - 238
دیکھیں جب کوئی انسان بیٹھا ہوا ہو؛ اور اس کے پاس سے چیونٹیاں چلتے ہوئے کئی اطراف میں گزر جائیں ؛ تو کیا ان کے چلنے کا احساس کسی کو ہوتا ہے؟ پس اسی لیے فرمایا:’’چیونٹی کی چال سے بھی زیادہ مخفی ہوتا ہے۔‘‘ یہ چیز ہمیشہ کے لیے اللہ تعالیٰ کے خوف اور اس کی پناہ میں آنے کو واجب کرتی ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ بندے کو شرک سے محفوظ رکھے ۔ اسی لیےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے ؛ اور اس عظیم دعا کی ترغیب دی ہے ؛ جس دعا کا سیکھنا اور اس کوياد کرنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مقام پر یہ وصیت کی ہے؛ اور شرک سے ڈرایا ہے اور اس کے خوف کا واجب ہونا بیان کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ کیا تمہیں ایسے کلمات نہ بتاؤں جن کے کہنے سے اللہ تعالیٰ تم سے تھوڑے اور زیادہ ہر طرح کے شرک کو ختم کر دے؟صحابہ رضی اللہ عنہم عرض گزار ہوئے : کیوں نہیں ؛ یارسول اللہ ! ضرور بتائیے۔ تو آپ نے فرمایا: کہو: (( اَللَّھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ اَنْ اُشْرِکَ بِکَ وَاَنَا اَعْلَمُ وَاَسْتَغْفِرُکَ لِمَا لاَ اَعْلَمُ ))[ ابن السنی (286)] ’’اے اللہ تیرے ساتھ شرک کروں اور مجھے اس کا علم بھی ہو اس بات سے میں تیری پناہ چاہتا ہوں اور اس چیز کے لئے تجھ سے بخشش چاہتا ہوں جس کا مجھے علم نہیں۔‘‘ ٭ ایسے ہی جوچیز شرک سے خوف کو واجب کرتی ہے؛ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ عجیب حدیث مبارک ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کی مجلس میں تشریف لائے تو وہ ایک بہت بڑے ہولناک اور خفیہ فتنہ کے متعلق گفتگو کر رہے تھے۔فتنہ دجال۔ جو سب سے بڑا اور خطرناک اور سخت فتنہ ہوگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( فَقَالَ: " أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِمَا ہُوَ أَخْوَفُ عَلَيْكُمْ عِنْدِي مِنْ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ " قَالَ: قُلْنَا: بَلَى , فَقَالَ: "الشِّرْكُ الْخَفِيُّ , أَنْ يَقُومَ الرَّجُلُ يُصَلِّي فَيُزَيِّنُ صَلَاتَہُ لِمَا يَرَى مِنْ نَظَرِ رَجُلٍ))[1] ’’کیا میں تم کو ایسی چیز کے بارے میں نہ بتا دوں جو میرے نزدیک مسیح دجال سے بھی زیادہ خطرناک ہے‘‘؟ ہم نے عرض کیا: ’’کیوں نہیں ‘‘؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’پوشیدہ شرک ؛ کہ آدمی نماز پڑھنے کھڑا ہوتا ہے ، تو اپنی نماز کو صرف اس وجہ سے خوبصورتی سے ادا کرتا ہے کہ کوئی آدمی اسے دیکھ رہا ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی چیز کا خوف محسوس فرما رہے تھے۔ کوئی انسان اپنی نماز کو صرف اس لیے مزین کرے کہ کوئی دوسرا اسے دیکھ رہا ہے؛ اور یا حج یا کوئی دوسری عبادت اس لیے مزین کرے کہ دوسرا کوئی دیکھ رہا ہے ۔ پہلے زمانہ کی نسبت ہمارے اس زمانہ میں اس چیز کا خطرہ بہت زیادہ ہوگیا ہے۔ بہت سارے لوگ اپنی جیبوں میں موبائل فون رکھتے ہیں ؛ جن میں کیمرے نصب ہوتے ہیں ۔ اور اب عالم یہ ہوگیا ہے کہ حرمین میں یا مشاعر مقدسہ میں
Flag Counter