Maktaba Wahhabi

229 - 702
اور بلوغ المرام میں ہے: ’’عن عمر رضی اللّٰه عنہ قال: إنہ کتب إلی أمراء الأجناد في رجال غابوا عن نسائھم أن یأخذوھم بأن ینفقوا أو یطلقوا، فإن طلقوا بعثوا بنفقۃ ما حبسوا‘‘ أخرجہ الشافعي والبیھقي بإسناد حسن۔[1] [عمر رضی اللہ عنہ کے واسطے سے روایت ہے کہ انھوں نے اجناد کے امرا کو ان اشخاص کے بارے میں لکھ بھیجا جو اپنی عورتوں سے لمبے عرصے سے غائب تھے کہ وہ ان کا مواخذہ کریں کہ یا تو وہ اپنی عورتوں کے نفقے کی ذمہ داری لیں یا انہیں طلاق دیں ۔ اگر وہ طلاق دیتے ہیں تو پچھلا نفقہ دیں ۔ اس کی تخریج شافعی اور بیہقی نے حسن سند کے ساتھ کی ہے] اور ’’سبل السلام شرح بلوغ المرام‘‘ میں ہے: ’’إنہ دلیل علی أنھا عندہ لا یسقط النفقۃ بالمطل في حق الزوجۃ، وعلی أنہ یجب أحد الأمرین علی الأزواج: الإنفاق أو الطلاق‘‘[2] [یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ان کے نزدیک زوجہ کے حق میں نفقہ تنگ کرنے کی بنا پر ساقط نہیں ہوتا ہے، نیز اس میں یہ بھی دلیل ہے کہ شوہروں پر دو میں سے ایک امر واجب ہے : انفاق یا طلاق] اور ’’زاد المعاد في ہدی خیر العباد‘‘ للإمام ابن قیم رحمہ اللّٰه میں ہے: ’’صح عن عمر رضي اللّٰه عنھہ أنہ کتب إلی أمراء الأجناد في رجال غابوا من نسائھم فأمرھم بأن ینفقوا أو یطلقوا، فإن طلقوا بعثوا بنفقۃ ما مضی، ولم یخالف عمر رضی اللّٰه عنہ في ذلک منھم مخالف، قال ابن المنذرV : ھذہ نفقۃ وجبت بالکتاب والسنۃ والإجماع، ولا یزول ما وجب بھذہ الحجج إلا بمثلھا‘‘[3] انتھی قولہ
Flag Counter