Maktaba Wahhabi

81 - 702
عقائد 1۔ کیا غیر اﷲ کے لیے نذر کی نیت سے ذبح کیا ہوا جانور حلال ہے؟[1] سوال : جو جانور بہ نیت نذرِ غیر خدا ذبح کیا جائے، اگرچہ بوقتِ ذبح بسم اللہ، اللہ اکبر کہا، لیکن نیت نذر غیر خدا اور تقرب الی غیر اللہ کی ہے، اس جانور کا گوشت کھانا شرع میں حلال ہے یا نہیں اور اس کے کرنے والے پر کیا حکم ہوگا؟ جواب : نذر لغیراللہ حرام قطعی ہے، اس لیے کہ نذر عبارت ہے التزامِ عبادت غیر لازمہ سے، اور عبادت غیر خدا کی حرام ہے۔حق تعالیٰ فرماتا ہے: { اَمَرَ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِیَّاہُ} [یوسف: ۴۰] [اس نے حکم دیا ہے کہ تم سب سوائے اس کے کسی اور کی عبادت نہ کرو] اور بھی فرمایا ہے: { وَ قَضٰی رَبُّکَ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِیَّاہُ} [بني إسرائیل: ۲۳] [اور تیرا پرور دگار صاف صاف حکم دے چکا ہے کہ تم اس کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کرنا] اور ابن نجیم مصری نے بحر الرائق میں لکھا ہے: ’’فھذا النذر باطل بالإجماع لوجوہ، منھا: أنہ نذر للمخلوق، والنذر للمخلوق لا یجوز، لأنہ عبادۃ، والعبادۃ لا تکون للمخلوق، ومنھا: أن المنذور لہ میت، والمیت لا یملک، ومنھا: إن ظن أن المیت یتصرف في الأمور دون اللّٰہ تعالٰی، واعتقادہ ذلک کفر‘‘[2] انتھی [یہ نذر چند وجوہ کی بنا پر بالاجماع باطل ہے۔ ایک یہ کہ یہ مخلوق کے لیے نذرمانی گئی ہے
Flag Counter