Maktaba Wahhabi

90 - 702
8۔ عصمتِ انبیاسوال : : [1] سوال : الحمد للّٰہ رب العالمین، والصلاۃ والسلام علی رسولہ محمد وآلہ وأصحابہ أجمعین۔ جناب مولوی ابو سعید محمد حسین صاحب لاہوری نے اشاعۃ السنہ جلد ۱۷ ص ۱۶۹ میں در بحث عصمت انبیاءسوال علیہم السلام بعد نقل حدیث صحیح البخاری: ’’عن أبي ھریرۃ أن النبي صلی اللّٰهُ علیه وسلم قال: ما من مولود یولد إلا و الشیطان یمسہ حین یولد فیستہل صارخاً من الشیطان إیاہ الا مریم وابنہا، ثم یقول أبوھریرۃ: واقرأوا اِن شئتم: {وإني أعیذھا بک وذریتھا من الشیطان الرجیم}[2] [ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی بچہ جب اپنی ماں کے پیٹ سے باہر آرہا ہوتا ہے تو شیطان اس نکلنے والے بچے کو چھوتا (یا مارتا) ضرور ہے۔ جس کی وجہ سے ہر پیدا ہونے والا بچہ رو رہا ہوتا ہے، مگر صرف مریم علیہم السلام اور ان کے بیٹے عیسیٰ علیہ السلام شیطان کے اس چھونے سے محفوظ رہے۔اس کے بعد ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اگرتم چاہو تو یہ آیت پڑھ لو: اور اے اللہ میں مریم اور اس کی نسل کو آپ کی پناہ میں دیتا ہوں کہ آپ مریم اور اس کی نسل کو شیطان مردودکے شر سے محفوظ رکھیں ] لکھا ہے کہ ’’قولہ: واقرأوا إن شئتم‘‘ (ان کا یہ کہنا کہ اگر تم چاہو تو پڑھ لو) ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اپنی رائے و اجتہادسے کہا ہے اور اس میں دھوکہ کھایا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کر نہیں فرمایا اور نہ وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا قول ہوسکتا ہے۔ لہٰذا وہ لائق اعتماد و قبول نہیں ہے۔‘‘ پھر آگے چل کے صاحب اشاعۃ السنۃ نے کہا کہ وہ حدیث آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث نہیں ، بلکہ ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ کا قول ہے، جو آپ کی غلط فہمی پر مبنی ہے۔پس صاحب اشاعۃ السنہ نے نسبت غلط فہمی کی حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ کی طرف جو کی ہے، یہ قول صاحب اشاعۃ السنہ کا صحیح ہے یا نہیں ؟ جواب : یہ تحریر جناب مولوی ابو سعید محمد حسین صاحب کی صحیح نہیں ہے، بلکہ غلط محض اور ساقط الاعتبار ہے۔ اور یہ حدیثِ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بہ چند طرق مرفوعاً مروی ہے:
Flag Counter