Maktaba Wahhabi

559 - 702
جانوروں کو خصی کرنے کے مسئلے پر تحقیقی بحث[1] الحمد للّٰه رب العالمین، والصلٰوۃ والسلام علی رسولہ محمد وآلہ وأصحابہ أجمعین۔ سوال : حلال جانوروں کا خصی کرنا، گوشت کو لذیذ اور بہتر بنانے کی غرض سے جائز ہے یا نہیں ؟ جواب : سلف صالحین رضوان اللہ علیہ اجمعین کا اس باب میں بڑا اختلاف ہے۔ ایک گروہ اسے مطلقاً ناجائز قرار دیتا ہے ، خواہ حلال جانوروں کا خصی کرنا ہو یا حرام جانوروں کا ۔ جبکہ ایک جماعت کی رائے یہ ہے کہ حلال جانوروں کا خصی کرنا جائز ہے اور حرام جانوروں کا خصی کرنا منع ہے۔ فریق اول کے چند دلائل حسب ذیل ہیں : 1۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے: { وَ لَاٰمُرَنَّھُمْ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللّٰہِ} [النساء: ۱۱۹] ’’اور البتہ انہیں میں حکم دوں گا اور وہ میرے حکم سے خدائی ساخت میں ردو بدل کریں گے۔‘‘ امام محی السنہ بغوی رحمہ اللہ اپنی تفسیر ’’معالم التنزیل‘‘ میں فرماتے ہیں : ’’قال عکرمۃ وجماعۃ من المفسرین: فلیغیرن خلق اللّٰه بالخصاء والوشم وقطع الآذان حتی حرم بعضھم الخصاء‘‘[2] انتھی مختصرا [عکرمہ اور مفسرین کی ایک جماعت کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب خصی کرنا، گودنا اور کان کاٹنا ہے، حتی کہ اسی لیے بعض نے خصی کرنا حرام قرار دیا ہے۔ ختم شد] امام حافظ عماد الدین ابن کثیر اپنی تفسیر میں کہتے ہیں :
Flag Counter