Maktaba Wahhabi

65 - 331
جھکانے والا میں ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان مشرکین کو جو غیر اللہ کی عبادت کرتے اور غیراللہ کے نام پر جانور ذبح کرتے ہیں،خبردار کر دیں کہ میں نے اپنی نمازوں کی ادائیگی اور جانوروں کے ذبح کرنے کو صرف اللہ تعالیٰ کے لئے خاص کرلیا ہے اور میں نے یہ محض اس لئے کیا ہے کہ مشرکین،بتوں کی پوجا کرتے اور ان کے نام سے جانور ذبح کرتے ہیں۔اور اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے عمل کی مخالفت اور ان کے کردار سے دامن بچا کر رکھنے کا حکم دیا ہے۔ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ پس تم اپنے رب ہی کے لئے نماز پڑھو اور قربانی کرو۔ زیرِ بحث آیات کا باب سے تعلق یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں سے کہا ہے کہ جیسے وہ نماز،روزہ وغیرہ احکام پر عمل کرکے تقرب الی اللہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں،اسی طرح وہ جانور وغیرہ کو بھی صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے ذبح کرکے تقرب حاصل کریں۔مقصد یہ ہے کہ تمام قسم کی عبادات کو صرف اللہ تعالیٰ کے لئے خاص کر لیں کیونکہ جب وہ غیر اللہ کے تقرب کے لئے جانور وغیرہ ذبح کریں گے تو اس کا مطلب صاف یہ ہو گا کہ انہوں نے اس عبادت میں اللہ کے ساتھ غیر اللہ کو شریک ٹھہرالیا ہے اور لفظ لا شریک لہٗ اس کی کھل کر تردید کررہا ہے۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ رقمطراز ہیں کہ:’’۱۔بدنی اور جسمانی عبادات میں نماز کو اور ۲۔مالی عبادات میں قربانی اور نحر کو اوّلیت حاصل ہے۔اگر ہم رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر غور کریں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں یہی دو عبادتیں نمایاں نظر آتی ہیں۔‘‘ وعن علی رضی اللّٰه عنہ قَالَ حَدَّثَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم بِاَرْبَعِ کَلِمَاتٍ لَعَنَ اللّٰه مَنْ ذَبَحَ لِغَیْرِ اللّٰه لَعَنَ اللّٰه مَنْ لَعَنَ وَالِدَیْہِ لَعَنَ اللّٰه مَنْ اٰوٰی مُحْدِثًالَعَنَ اللّٰہُ مَنْ غَیَّرَ مَنَارَ الْاَرْضِ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔وہ کہتے ہیں کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے چار باتیں ارشاد فرمائیں:۱۔جو شخص غیر اللہ کے لئے جانور ذبح کرے اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت۔۲۔جو شخص اپنے والدین پر لعنت کرے تو اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت۔۳۔جو شخص مُحدث(یعنی بدعتی)کو پناہ دے اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت۔۴۔جو شخص زمین کے نشانات کو مٹائے اس پر بھی اللہ تعالیٰ کی لعنت۔
Flag Counter