Maktaba Wahhabi

331 - 331
رفعت کے بارے میں واضح طور سے دلالت کناں ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ اس کے بندوں پر اس کی معرفت کے دروازے اس کی صفات کی بنا پر ہی کھلتے ہیں اور یہ تمام مخلوق اس کے کمال عجائب کی واضح علامت ہے جیسا کہ نصوصِ کتاب و سنت،سلف امت اور ائمہ کرام سے ثابت ہے۔وہ اثبات بلا تمثیل اور تنزیہ بلاتعطیل ہے اس کی عبادت،ربوبیت،اور الوہیت میں کوئی اس کا مثیل اور ساجھی نہیں۔یہی وہ عقیدہ ہے جو ایمان کی بنیاد ہے اور جس پر اسلام کی پوری عمارت قائم ہے۔ مذکورہ بالا صحیح احادیث پر ہر شخص کو غور کرنا چاہیئے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ربِّ کریم کی کامل اور اس کی وہ عظمت و رفعت بیان کی ہے جو کہ اس کی ذاتِ کبریا کو زیبا ہے۔اور بعض ان صفاتِ الٰہی کی تصدیق بھی فرمائی جن کا یہودی عالم نے ذکر کیا جو اللہ تعالیٰ کی عظمت و جلال کے شایانِ شان ہے۔اور اس بات پر بھی غور کرنا چاہیئے کہ ان احادیث سے اللہ تعالیٰ کے عرشِ عظیم پر مستوی ہونے کا ثبوت ملتا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی یہ نہیں فرمایا کہ(نعوذ بالله)ان اسماء و صفات سے ظاہری معنی مراد نہیں۔اور یہ بھی کہیں نہیں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی صفات مخلوق کی صفات کے مشابہ ہیں۔اگر یہ باتیں درست اور صحیح ہوتیں تو اللہ تعالیٰ کے یہ امین ترین انسان اپنی اُمت کو ضرور بتاتے کیونکہ ربِّ کریم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر دین اسلام کو مکمل فرمایا اور تمام نعمتوں سے نوازا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوری وضاحت سے اس کو لوگوں تک پہنچا دیا۔صلوات الله و سلامہ علیہ وعلی آلہ و صحبہ و من تبعہم الی یوم الدین۔ اور دوسری طرف صحابہ کرام نے اپنے محسن اعظم صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ تمام اوصاف کا علم حاصل کیا جو ربِّ کریم نے اپنی عظمت و جلات اور کمال کے سلسلے میں بیان کیں۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ان سب پر ایمان لائے اور ان کو انہوں نے تسلیم کیا وہ اللہ تعالیٰ کی کتاب پر ایمان لائے اُن سب صفات پر بھی ایمان لائے جو کتاب اللہ میں مذکور ہیں۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ خود اِن کے ایمان لانے کی تصدیق کرتے ہوئے فرماتا ہے:(ترجمہ)’’جو لوگ علم میں پختہ کار ہیں وہ کہتے ہیں کہ ’’ہمارا اُن پر ایمان ہے یہ سب ہمارے رب ہی کی طرف سے ہے۔‘‘(آل عمران:۷)۔ تابعین،تبع تابعین،ائمہ کرام،محدثین عظام اور تمام فقہاء بھی اسی طرح ایمان لائے اور اُنہوں نے بھی اسی طرح اللہ کریم کی صفات بیان کیں جس طرح کہ خود اللہ تعالیٰ نے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائیں۔ان بزرگانِ دین نے اللہ کی کسی ایک صفت کا بھی انکار نہیں کیا اور نہ یہ کہا کہ اِن صفات کے ظاہری معنی مراد نہیں ہیں اور نہ یہ کہا کہ اِن صفات سے تشبیہ لازم آتی ہے بلکہ جن لوگوں نے تشبیہ دینے کی کوشش کی ان کا
Flag Counter