Maktaba Wahhabi

313 - 331
ہے کہ جس طرح اللہ تعالیٰ نے اس کو بنایا ہے،یہ اس کی مثل اور اس کے ہم شکل ہوں،اس میں ذرہ بھی فرق نہ ہو،یہی تصویر مصور کے لئے قیامت کے دن بہت بڑی شکل اور عذاب کا سبب بن جائے گی اور مصور کو اس کا مکلف ٹھہرایا جائے گا کہ اس تصویر میں رُوح ڈالے لیکن وہ ایسا ہرگز نہ کر سکے گا۔لہٰذا اس کو سخت ترین سزا دی جائے گی کیونکہ تصویر بنانا کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔ غور کرنے کا مقام ہے کہ جاندار چیز کی تصویر بنانے کی جب یہ سزا ہے تو اُس شخص کی سزا کا کیا اندازہ لگایا جا سکتا ہے جو اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں سے کسی کو اس کے برابر قرار دے لے،اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس کو مشابہ ٹھہرائے،تمام عبادات کو یا کسی ایک عبادت کو غیر اللہ کے لئے انجام دے۔اس کو اور دوسری تمام مخلوق کو تو اللہ کریم نے صرف اپنی عبادت کے لئے پیدا فرمایا تھا عبادت کا مستحق تو اللہ کے سوا کوئی نہیں۔اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق سے ہر وہ عمل پسند کرتا ہے جس سے وہ راضی ہو۔لہٰذا مخلوق کو خالق کا حق دینا،کسی لحاظ سے بھی قرین صحت اور درست نہیں اور مخلوق میں سے کوئی اس کا مستحق بھی نہیں۔اور وہ اُمور جو اللہ تعالیٰ نے اپنے لئے خاص کئے ہیں ان میں کسی کو اللہ کا شریک ٹھہرانے اور اس کے ارتکاب سے اللہ کریم کی نافرمانی لازم آتی ہے۔اللہ تعالیٰ نے ان ہی نافرمانیوں کو روکنے کے لیے اپنے رسولوں کو مبعوث فرمایا،کتابیں اور صحیفے نازل فرمائے،تاکہ شرک کی وضاحت بیان کریں اور مخلوق کو اس سے روکیں اور ہر قسم کی عبادت صرف اللہ تعالیٰ کے لئے سر انجام دیں۔ پس اللہ تعالیٰ کی یہ سنت اور طریقہ رہا ہے کہ اس نے اپنے رسولوں،اور ان کے ماننے والوں کو نجات دی اور ان کے علاوہ جنہوں نے توحید کا انکار کیا اور شرک پر مصر رہے اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ دوسروں کو شریک قرار دیتے رہے ان کی اس عظیم نافرمانی کی وجہ سے اس نے ان کو ہلاک اور برباد کر دیا۔رب کریم شرک کی سنگینی بیان کرتے ہوئے فرماتا ہے کہ:(ترجمہ)’’بیشک اللہ تعالیٰ اس گناہ کو کبھی معاف نہیں کرے گا کہ اس کے ساتھ شریک بنایا جائے۔اس گناہ کے علاوہ جس کو جو چاہے معاف فرما دے گا۔(النساء:116)۔جس شخص نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک بنایا تو گویا وہ ایسا ہے جیسے آسمان سے گر پڑے اور اُسے پرندے اُچک لے جائیں یا ہوا اس کو دُور دراز جگہ پر اڑا کر پھینک دے۔‘‘(الحج:31)۔ صحیح مسلم میں ابو الھیاج اسدی رحمہ اللہ سے روایت ہے،وہ کہتے ہیں کہ مجھے سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ کیا میں تجھے اس کام پر نہ بھیجوں جس پر مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا؟(پہلا یہ کہ)جو تصویر نظر آئے اُسے مٹا دو۔دوسرا یہ کہ ہر وہ قبر جو بلند ہو اُسے زمین کے برابر کر دو۔
Flag Counter