Maktaba Wahhabi

223 - 331
یہ قول اعمش نے ابی ظبیان سے یوں نقل فرمایا ہے کہ:’’ہم ایک موقع پر علقمہ رحمہ اللہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ کے سامنے یہ آیت پڑھی گئی ’’وَمَنْ یُّؤْمِنْ بِاللّٰه یَھْدِ قَلْبَہٗ ‘‘ تو جناب علقمہ رحمہ اللہ نے فرمایا:’’اس سے وہ شخص مراد ہے جو کسی مصیبت میں مبتلا ہو جائے اور یہ سمجھ کر کہ یہ مصیبت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے،اس پر راضی رہے اور اسے خندہ پیشانی سے برداشت کرے۔‘‘ جناب علقمہ رضی اللہ عنہ کے اس قول سے ثابت ہوا کہ اعمال ایمان کا جزو ہیں۔ اس آیت کا مطلب سیدنا سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ یہ بیان کرتے ہیں کہ وہ اِنَّا ِللّٰه وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ کہے۔ اس آیت کریمہ سے ثابت ہوا کہ صبر کرنا دِل کی ہدایت اور روشنی کا ذریعہ بنتا ہے اور صابرین کے لئے یہ بہت بڑا اجر ہے۔ و فی صحیح مسلم عن ابی ھریرۃ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ اِثْنَتَانِ فِی النَّاسِ ھُمَا بِھِمْ کُفْرٌ اَلطَّعْنُ فِی النَّسَبِ وَ النِّیَاحَۃُ عَلَی الْمَیِّتِ صحیح مسلم میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ لوگوں میں دو باتیں کفر کی ہیں ایک کسی کے حسب و نسب پر طعن کرنا،دوسرے میت پر بین کرنا۔ یعنی یہ دونوں چیزیں لوگوں میں کفر کا بقایا ہیں کیونکہ یہ جاہلیت کے اعمال میں سے ہیں اور یہ لوگوں میں موجود رہتی ہیں اور ان سے وہی شخص بچ سکتا ہے جسے اللہ بچائے اور علم عطا فرمائے اور ایسا نورِ ایمانی بخشے جس سے وہ روشنی حاصل کرے،لیکن یہ سمجھ لینا چاہیئے کہ جس آدمی میں کفر کا ایک شعبہ ہو وہ کافر مطلق کی طرح نہیں ہوتا جیسا کہ وہ آدمی جس میں ایمان کی ایک شاخ ہو وہ مطلق مومن کی طرح نہیں ہوتا اور کفر نکرہ اور معرف باللام کے اثبات میں بہت بڑا فرق ہے۔ حدیث کے ان الفاظ کا مطلب یہ ہے کہ کسی شخص کو نسب کی بنا پر حقیر سمجھنا یا اس کا نسب نامہ معلوم ہوتے ہوئے اُسے کسی دوسرے شخص کا بیٹا قرار دینا۔کسی رشتہ دار کی موت پر بین کرنا اور لوگوں کے سامنے اس کے فضائل و محاسن بیان کرنا،بین کہلاتا ہے۔اس قسم کے بین کرنا اور میت کے اوصاف ظاہر کرنا وغیرہ اُمور تقدیر الٰہی پر عدمِ رضا اور صبر کے سراسر منافی ہے۔نیاحۃ میں اس قسم کے بول بولنا مراد ہے کہ ’’مرنے والا میرا دایاں بازو تھا اور یہی میرا پشت پناہ تھا۔‘‘ اس حدیث سے ثابت ہوا کہ صبر کرنا واجب ہے۔دوسری بات یہ معلوم ہوئی کہ ایک کفر ایسا بھی ہے جس کے ارتکاب سے انسان ملت اسلامیہ سے خارج نہیں ہوتا۔
Flag Counter