Maktaba Wahhabi

158 - 331
ناحق قتل نہیں کرتے۔(۲۰)جھوٹ نہیں بولتے۔(۲۱)لغویات میں وقت ضائع نہیں کرتے۔(۲۲)سحری کا وقت توبہ واستغفار میں گزارتے ہیں۔(۲۳)کسی سائل کو محروم نہیں کرتے۔(۲۴)زنا نہیں کرتے۔ ایسی صفات کے حاملین ہی اصل میں اولیاء الله ہیں جن کو کسی قسم کا غم نہ ہوگا۔ قرآن کریم میں مومنوں کی بیشمار صفات مرقوم ہیں،بلکہ قرآن کریم کی اکثر آیات ایمان اور اہل ایمان کے بارے میں مذکور ہیں۔حقیقت میں یہی لوگ اولیاء الله ہیں۔جہالت اور گمراہی نے عوام کے دلوں پر ایسی گرفت کرلی ہے کہ ان لوگوں نے ایسے عظیم اوصاف اور اس بلند مرتبہ کو،جو صرف الله تعالیٰ کے خاص بندوں کا حصہ ہی ہے،ایسے افراد میں بھی سمجھ لیا ہے جنہیں پاکیزگی اور گندگی کی بھی تمیز نہیں بلکہ وہ اپنے کپڑوں میں ہی پیشاب کرلیتے ہیں۔انتہائی گندے اور میلے کچیلے رہتے ہیں،نہ نماز پڑھتے ہیں نہ کوئی اچھا کام کرتے ہیں۔ان سے ہر نعمت چھن چکی ہے،ان کے اندر اگر کوئی چیز باقی ہے تو وہ صرف حیوانیت ہے۔ ورواہ الطبرانی فی الاوسط باسناد حسن من حدیث ابن عباس دون قولہٖ ’’وَمَنْ أَتٰی کَا ہِنًا‘‘ قال البغوی أَلْعَرَّافُ الَّذِ یَدَّعِیْ مَعْرِفَۃَ الْاُمُوْرِ بِمُقَدَّمَاتٍ یُّسْتَدَلَّ بَھَا عَلَی الْمَسْرُوْقِ وَمَکَانَ الضَّآ لَّۃِ وَ نَحْوِ ذٰلِکَ وقیل ھُوَ الْکَاھِنُ وَ الْکَاھِنُ ھُوَ الَّذِیْ یُخْبِرُ عَنِ الْمُغِیْبَاتِ فِی الْمُسْتَقْبِلِ وقیل اَلَّذِیْ یُخْبِرُ عَمَّا فِی الضَّمِیْرِ طبرانی نے اوسط میں سند حسن سے یہی حدیث سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے۔البتہ اس میں ’’وَمَنْ أَتٰی کَاھِنًا‘‘ سے آگے تک کے الفاظ نہیں ہیں۔امام بغوی رحمہ اللہ نے عراف کی تشریح میں بیان کیا ہے کہ جو شخص چند باتیں ملا کر مسروقہ چیز اور جائے سرقہ کی نشان دہی کردے اس کو عراف یعنی نجومی کہتے ہیں۔بعض علماء کا کہنا ہے کہ جو شخص آئندہ آنے والی خبریں بتائے اس کو کاہن کہا جاتا ہے۔بعض کی رائے یہ ہے کہ جو شخص کسی کے دل کی بات بتائے وہ کاہن ہوتا ہے۔ وقال ابوالعباس بن تیمیہ اَلْعَرَّافُ إِسْمُ لِّلْکَاھنِ وَالْمُنَجِّمِ وَ الرَّمَّالِ وَ نَحْوِھِمْ مِمَّنْ یَّتَکَلَّمُ فِیْ مَعْرِفَۃِ الْاُمُوْرِ بِھٰذِہِ الطُّرُقِ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جو شخص کہانت،تنجیم اور علم رمل وغیرہ کی مدد سے بعض امور کی اطلاع دے اس کو عراف کہتے ہیں۔ وقال ابن عباس فِیْ قَوْمٍ یَکْتُبُوْنَ أَبَاجَادٍ وَ یَنْظُرُوْنَ فِیْ النُّجُوُمِ مَآ أَریٰ مَنْ فَعَلَ ذٰلِکَ لَہٗ عِنْدَ اللّٰه مِنْ خَلَاقٍ
Flag Counter