Maktaba Wahhabi

151 - 331
مارے اس نے جادو کیا ہے۔اور جو شخص جادو کرے اس نے شرک کیا اور جو اپنے جسم پر تعویذ دھاگہ لٹکائے اسے اسی کے سپرد کر دیا جاتا ہے۔ جادوگر جب کسی شخص کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں تو دھاگہ لے کر اسے گرہ دیتے جاتے ہیں اور ہر گرہ پر کچھ نہ کچھ پڑھ کر پھونک مارتے جاتے ہیں۔جس سے وہ اپنے اس قبیح عمل میں کامیاب ہو جاتے ہیں ان کے اس گرہ دینے کی طرف قرآن کریم نے بھی اشارہ کیا ہے۔ گنڈوں پر(پڑھ پڑھ)کر پھونکنے والیوں کی برائی سے۔(الفلق:۴)۔ ’’ نفث ‘‘:اس پھونک کو کہتے ہیں جس میں لعاب دہن کی آمیزش بھی ہو۔یہ خاص جادوگر کا عمل ہے جب کوئی جادوگر کسی پر جادو سے حملہ کرنا چاہتا ہے تو وہ ارواح خبیثہ اور شیاطین سے بھی مدد لیتا ہے اور اس دھاگے کو گرہ دیتے وقت اس میں ایسی پھونک مارتا ہے جس میں لعاب دہن کی آمیزش ہوتی ہے۔اس پھونک سے زہریلا مادہ خارج ہوتا ہے اس پھونک میں خبیث روحیں اور شیطان اس جادوگر کی مددکرتے ہیں۔اور اس کے ساتھ ہی اس گرہ میں پھونک مارتے ہیں۔چنانچہ جس پر جادو کرنا مقصود ہو،اس پر الله تعالیٰ کے اذن سے جسے اہل علم کی اصطلاح میں اذن کونی قدری کہتے ہیں۔نہ کہ اذن شرعی،اثر ہوجاتا ہے۔یہ ابن قیم رحمہ اللہ کے قول کا خلاصہ ہے۔رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد گرامی میں اس بات کی تصریح موجود ہے کہ جادوگر مشرک ہے کیونکہ جادو کا اثر بغیر شرک کے نہیں ہوتا۔جیسا کہ حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے بعض لوگوں سے اس کی حکایات بیان کی ہیں۔ جس شخص کا قلبی تعلق کسی غیر الله سے ہوجائے،وہ اس کو معتمد علیہ اور قابل بھروسہ قرار دے لے اور اس سے اپنی امیدیں وابستہ کرلے تو الله تعالیٰ بھی اسے اسی چیز کے سپرد کردیتا ہے۔اس کے برخلاف جو شخص اپنے رب،اپنے مولا،اپنے الہ ٰ اور اس رب تعالیٰ پر بھروسہ کرتا ہے جو ہر چیز کا مالک ومختا ر تو الله تعالیٰ اس کے لئے کافی ہوجاتا ہے۔اس کی حفاظت اپنے ذمہ لے لیتا ہے اسے ہر شر سے محفوظ رکھتا ہے اور اس سے اپنی محبت و مودّت کا سلوک کرتا ہے۔کیونکہ وہی نِعْمَ الْمَوْلیٰ وَنِعْمَ النَّصِیْرُ ہے۔الله تعالیٰ فرماتا ہے:(ترجمہ):کیا الله تعالیٰ اپنے بندے کے لئے کا فی نہیں ہے ؟۔اور جو شخص جادوگر،شیاطین،یا ان کے علاوہ کسی دوسری مخلوق پر بھروسہ کرلے تو الله تعالیٰ اسے اسی کی تحویل میں دے دیتا ہے۔اور پھر انسان ہلاک ہوجاتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ جو شخص دل کی آنکھ سے اس قسم کے لوگوں کے حالات پر غور کرے جو غیر الله پر بھروسہ اور اعتماد کرلیتے ہیں
Flag Counter