Maktaba Wahhabi

150 - 331
شارح کتاب نے اس مقام پر کرامات اولیاء الله پر سیر حاصل بحث کی ہے اور ان شیطانی شعبدہ بازیوں کا بھی تفصیل سے ذکر کیا ہے جن سے عوام،اور جاہل لوگوں کو یہ دھوکا لگا ہے کہ جس شخص سے اس قسم کی شعبدہ بازی ظاہر ہو وہ شخص اولیاء الله میں سے ہے یہ وہ چیز ہے جس کی وجہ سے اکثر لوگ گمراہی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔پھر کہا ہے کہ اس موضوع پر مفصل احکام سے باخبر ہونا مقصودہو تو شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی کتاب ’’ الفرقان بین اولیاء الرحمن و اولیاء الشیطن ‘‘ کا مطالعہ کیجئے۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اس بات کی وضاحت فرمادی ہے کہ علم نجوم جادو میں سے ہے۔اور الله تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:’’ جادوگر کہیں بھی نجات نہ پاسکے گا۔‘‘(طہٰ:۶۹) جس قدر علم نجوم زیادہ حاصل کرتا جائے گا اسی قدر گناہ بڑھتا جائے گا۔کیونکہ علم نجوم کو موثر سمجھنا گنا ہ ہے جیسے جادوکو مؤثر خیال کرنا باطل ہے۔ قَالَ عَوْف أَلْعِیَافَۃُ زَجْرُ الطِّیَرِ وَ الطَّرْقَ أَلْخَطُّ یُخَطَّ بِالْأَرْضِ وَالْجِبْتُ قَالَ الْحَسَنُ رَنَّۃُ الشَّیْطٰنِ اسناد جیّد)ولابی داؤد و انسائی و ابن حبان فِیْ صحیحہ المسند منہ سیدنا عوف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ پرندوں کو اڑانا،عیافہ اور زمین پر خطوط وغیرہ کھینچنا طرق کہلاتا ہے۔امام حسن بصری رحمہ اللہ کے نزدیک شیطان کی چیخ وپکار اور آہ وبکا کو الجبت کہتے ہیں۔اس حدیث کی سند جید ہے۔ و عن ابن عباس قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم مَنِ اقْتَبَسَ شُعْبَۃً مِّنَ النُّجُوْمِ فَقَدِ اقْتَبَسَ شُعْبَۃً مِّنَ السِّحْرِ زَادَ مَا زَادَ(رواہ ابوداؤد واسنادہ صحیح)۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،وہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے علم نجوم کا کچھ حصہ حاصل کیا۔تو گویا اس نے اتنا جادو سیکھ لیا اور جس قدر زیادہ سیکھتا جائے گا اتنا ہی اس کی وجہ سے گناہ میں اضافہ ہوتا چلاجائے گا۔ وللنسائی من حدیث ابی ھریرۃ مَنْ عَقَدَ عُقْدَۃً ثُمَّ نَفَثَ فِیْھَا فَقَدْ سَحَرَ وَمَنَْ سَحَرَ فَقَدْ أَشْرَکَ وَ مَنْ تَعَلَّقَ شَیْئًا وُ کِلَ إِلَیْہِ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص گرہ دیتے وقت اس میں پھونک
Flag Counter