Maktaba Wahhabi

119 - 331
اس بات پر مکمل اتفاق ہے کہ شریعت اسلامیہ میں قبروں پر نماز پڑھنا ممنوع بلکہ حرام ہے اور یہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کرنے والے پر لعنت بھی کی ہے۔ دین میں سب سے بڑی بدعت قبروں پر مسجد بنانا اور وہاں نماز پڑھنا ہے،اور شرک میں مبتلا ہونے کا سب سے بڑا سبب بھی یہی ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین اور نصوص حد تواتر تک پہنچ گئے ہیں کہ قبرستان میں نماز پڑھنا حرام ہے۔تمام ائمہ کرام قبرستان میں مسجد تعمیر کرنے کو خلافِ سنت اور منافی شریعت قرار دیتے ہیں۔ ولھما عنھا قَالَتْ لَمَّا نُزِلَ بِرَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم طَفِقَ یَطْرَحُ خَمِیْصَۃً لَّہٗ عَلٰی وَجْھِہٖ فَاِذَا اغْتَمَّ بِھَا کَشَفَھَا فَقَالَ وَھُوَ کَذٰلِکَ لَعْنَۃُ اللّٰه عَلَی الْیَھُوْدِ وَ النَّصَارٰی اِتَّخَذُوْا قُبُوْرَ اَنْبِیَائِھِمْ مَّسَاجِدَ یُحَذِّرُ مَا صَنَعُوْا وَلَوْ لَا ذٰلِکَ اُبْرِزَ قَبْرُہٗ غَیْرَ اَنَّہٗ خُشِیَ اَنْ یُّتَّخَذَ مَسْجِدًا صحیح بخاری و صحیح مسلم میں اُمّ المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وفات کی علامات ظاہر ہوئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم شدت تکلیف سے اپنی چادر کبھی چہرۂ انور پر ڈال لیتے اور کبھی چہرے کو کھلا رکھتے جب کھلا رکھتے تو فرماتے کہ یہود و نصاریٰ پر لعنت ہو اُنہوں نے انبیائے کرام کی قبروں کو عبادت گاہ بنا لیا۔سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہود و نصاریٰ کے اس کردار سے ڈرا رہے تھے۔اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کو سجدہ گاہ بنائے جانے کا خدشہ نہ ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر بھی عام صحابہ کی قبروں کی طرح ظاہر ہوتی۔ اسلام کی بے چارگی کا آپ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ جس عمل بد سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روکا،اور اس کے کرنے والے کو ملعون قرار دیا،آج اسی عمل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اُمت کی اکثریت گرفتار ہو چکی ہے۔اسلام کی نگاہ میں یہ بدترین گناہ ہے لیکن بعض لوگ اسے اللہ تعالیٰ کے قرب کا ذریعہ اور اس کی رضا کا سبب سمجھے ہوئے ہیں حالانکہ یہ براہِ راست اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عداوت اور جنگ کرنے کے مترادف ہے۔اگر آپ اس پر ذرا غور فرمائیں گے تو یہ حقیقت واضح ہو جائے گی کہ قبر کے پجاریوں اور اصنام پرستوں کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ علامہ قرطبی رحمہ اللہ کہتے ہیں:’’یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں نے ذرائع شرک کے سدباب کی غرض سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کے سلسلے میں انتہائی احتیاط سے کام لیا۔انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کی دیوار
Flag Counter