Maktaba Wahhabi

116 - 331
کے تقشفات کو دین قرار دیا جائے۔امام ابن قیم رحمہ اللہ امام غزالی کا قول نقل کر کے فرماتے ہیں کہ ’’بحث و تمحیص میں انتہا کو پہنچ جانے والے کو متنطع کہا جاتا ہے۔‘‘ ابوالسعادات کہتے ہیں:’’کلامی مسائل میں بال کی کھال اتارنے والے کو متنطع کہا جاتا ہے وہ بھی اس دائرہ میں داخل ہیں جو باتکلف بات چیت کرتے اور حلق سے نکالتے ہیں۔‘‘ امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’خواہ مخواہ گفتگو میں تفصیلات پیدا کرنا اور بہ تکلف فصاحت و بلاغت کا اظہار کرنا،اجنبی اور غیر مانوس الفاظ بولنا،اور عوام سے خطاب کرتے وقت دقیق عبارات و الفاظ استعمال کرنا یہ سب کراہت میں داخل ہے۔‘‘ فیہ مسائل ٭ جو شخص اس زیر بحث باب اور آئندہ ابواب پر غور کرے گا اُس پر اسلام کی مظلومیت واضح اور آشکارا ہو جائے گی اور دلوں کے پھیرنے کے سلسلے میں اُس کو اللہ کے عجیب و غریب کرشمے اور اُس کی حکمتیں نظر آئیں گی۔٭کرۂ ارض پر سب سے پہلا جو شرک پایا گیا وہ صالحین کی محبت و عظمت میں غلو کی وجہ سے تھا۔٭دنیا میں سب سے پہلے جس میں تغیر و تبدل واقع ہوا وہ انبیائے کرام علیہم السلام کا دین تھا اور اُس کے اسباب کی وضاحت۔اور اس حقیقت کا اظہار کہ اہل دنیا کو خوب علم تھا کہ انبیاء علیہم السلام کو اللہ تعالیٰ نے ہی مبعوث فرمایا ہے(لیکن پھر بھی لوگوں نے اس کی پروا نہ کی)۔٭ لوگوں نے بدعت کو بہت جلد قبول کر لیا حالانکہ شریعت اِسلامی اور فطرت سلیم اِس کی سخت تردید کرتی ہے۔٭ شرک کے پیدا ہونے کی صرف ایک وجہ تھی،وہ یہ کہ حق اور باطل کو آپس میں خلط ملط کر دیا گیا تھا اور اس کے دو سبب واضح طور سے نظر آتے ہیں:(۱)۔ صالحین کی محبت میں غلو اور افراط و مبالغہ۔(۲)۔ اہل علم نے چند ایسے اُمور انجام دیئے کہ بظاہر اُن کی نیتیں درست تھیں لیکن بعد میں آنے والے افراد نے ان کا مطلب اس کے برعکس سمجھا جو سابق اہل علم کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔٭ انسان کی طبیعت کچھ اس طرح واقع ہوئی ہے کہ اِس کے قلب و ضمیر میں حق کمزور سے کمزور تر واقع ہوتاچلا جاتا ہے اور باطل آہستہ آہستہ جڑ پکڑتا جاتا ہے۔٭اس باب میں سلف اُمت کے اقوال سے یہ بات ثابت کی گئی ہے کہ کفر و شرک میں ملوث ہونے کی سب سے بڑی وجہ بدعت کا ارتکاب تھا۔٭انسان کو بدعت کس گڑھے میں پھینک دیتی ہے؟ اس سے شیطان اچھی طرح آگاہ ہے اگرچہ بدعتی کی نیت اچھی ہی کیوں نہ ہو۔٭ اس باب کے مطالعہ سے ایک قاعدہ کلیہ سمجھ میں آتا ہے،وہ یہ کہ غلو سے قطعی طور پر
Flag Counter