Maktaba Wahhabi

172 - 203
وہ شخص بھی ایک بدترین قسم کی بدعت کا مرتکب اور ایک گھناؤنے عمل کا شکارہے۔[1] (۳) ممنوع اور ناجائز تبرکات میں سے پہاڑوں اور دیگر مقامات سے تبرک کا حصول بھی ہے، کیونکہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ کے خلاف ہے، ان پہاڑوں اور جگہوں سے تبرک کے حصول سے ان کی عظمت ثابت ہوتی ہے، اور ان ساری چیزوں کو حجر اسود کو بوسہ دینے یا خانۂ کعبہ کے طواف کرنے پر قیاس کرنا جائز نہیں ، کیوں کہ وہ اللہ تعالیٰ کی توقیفی عبادتیں ہیں (جن میں عقل وقیاس کا کوئی دخل نہیں )۔ اور خانۂ کعبہ میں سے بھی سوائے حجر اسود اور رکن یمانی کے اور کسی چیز کا چھونا جائز نہیں ، اس لئے کہ باتفاق اہل علم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجر اسود اور رکن یمانی کے علاوہ اور کسی چیز کو نہ چھوا ۔[2] علامہ ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’روئے زمین پر حجر اسود اور رکن یمانی کے علاوہ کوئی ایسی جگہ نہیں جس کا دھونا اور بوسہ دینا مشروع ہو ، اور جہاں گناہ
Flag Counter