Maktaba Wahhabi

169 - 203
چیزوں کی تفصیل گزر چکی ہے)۔ ان دو صورتوں کے علاوہ اور کسی چیز سے برکت کا حصول جائز نہیں ، چنانچہ نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک سے بر کت کا حصول جائز ہے، اور نہ ہی آپ کی قبر کی زیارت کی غرض سے سفر کرنا جائز ہے، سفر صرف مسجد حرام، مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ، اور مسجد اقصیٰ میں سے کسی مسجد کی زیارت کے لئے جائز ہے، ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کی زیارت اس شخص کے لئے مستحب ہے جو مدینہ منورہ میں ہے یا پھر اس شخص کے لئے جو مسجد نبوی کی زیارت کے لئے جائے تو قبر نبی کی بھی زیارت کرے۔ زیارت کا طریقہ یہ ہے کہ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں داخل ہوکر پہلے دو رکعت تحیۃ المسجد ادا کرے، پھر قبر نبی کے پاس جائے اور انتہائی ادب کے ساتھ حجرہ کے بالمقابل کھڑا ہو ، اور پھر نہایت ادب ووقار اور پست آوازکے ساتھ کہے: ’’السلام علیک یا رسول اللّٰه‘‘ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ زیارت کے وقت اس سے زیادہ نہیں کہتے تھے۔ اور اگر زیارت کرنے والا حسب ذیل الفاظ کہے:
Flag Counter