Maktaba Wahhabi

259 - 285
علم قیافہ کے ثبوت کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ اور اس بارے میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے فیصلہ کی تجویز بخاری ومسلم میں ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے،پ کے چہرے مبارک کےخطوط چمک رہے تھے،آپ نے فرمایا : " أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ مُجَزِّزًا انظر اٰنفا الی زید بن حارثة واسامة بن زید وَعَلَيْهِمَا قَطِيفَةٌ قَدْ غَطَّيَا رُءُوسَهُمَا،وَبَدَتْ أَقْدَامُهُمَا،فَقَالَ: إِنَّ هَذِهِ الْأَقْدَامَ بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ " [1] کیاتونے نہیں دیکھا کہ محززنے ابھی سیدنا زید بن حارثہ سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کودیکھا اور ان پر ایک چادر تھی جس سے انہوں نے اپنے سر ڈھانپے ہوئے تھی مگر ان کے پاؤں سامنے ( ننگے ) تھے،تواس نے کہایہ پاؤں ایک دوسرے سے ہیں ۔ مروزی کی اختلاف الفقہاء میں ہے جو لوگ قیافہ کے قائل اورا س پرحکم لگاتے ہیں ان میں امام مالک،لیث،ا وزاعی،شافعی،ا حمد اور اسحاق ہیں اور شافعی کی دلیل کا مفہوم یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو ثابت کیا اور انکار نہیں کیا،اگر یہ غلط ہوتا توآپ ضرور اس کا انکار کرتے کیونکہ اس میں پاک دامنوں کوتہمت لگانا اور نسب کی نفی بھی موجود ہے۔ اصیلی کی دلائل میں ہے کہ سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ جب یمن میں تھے توتین قبیلے آئے جوایک بچے میں شریک ( دعویدار ) تھے،
Flag Counter