Maktaba Wahhabi

163 - 285
زید رضی اللہ عنہ سے کہا "أَنْتَ أَخُونَا وَمَوْلانَا " تم ہمارے بھائی اور دوست ہو۔[1] ظہار کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ،اور اس کے متعلق جوکچھ نازل ہو زجاج وغیرہ میں ہے کہ سیدہ خولہ بنت ثعلبہ انصار یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہا کہ اوس بن صامت نے مجھ سے شادی کی جبکہ میں نوجوان اور پسندیدہ تھی اس کے ہاں ،اور اب جب کہ میری عمر گزرچکی،میرا پیٹ جھڑک چکا ( یعنی اولاد زیادہ ہوگئی) تو اس نے مجھے اپنے لیے اپنے ماں کی طرح کرلیا تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ماعندی فی امرک شئی " میرے پاس تیرے بارے میں کوئی حکم نہیں ہے۔ توا س نے اللہ تعالیٰ کی طرف اپنی تکلیف کی شکایت کی اور کہا۔ "اللھم انی اشکوالیک" اے اللہ میں تیری طرف ہی اپنی شکایت کرتی ہوں ۔ بیان کیاجاتاہے کہ ا س نے جوکچھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا اس میں یہ بھی تھا کہ میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اگر میں انہیں لے لوں تو وہ بھوکے رہیں گے۔اللہ تعالیٰ نے ظہار کا کفارہ نازل کردیا۔[2] مفضل نے ذکر کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا : "هَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تُعْتِقَ رَقَبَةً" کیاتوایک غلام آزاد کرسکتاہے ؟ اس نے کہا اللہ کی قسم نہیں ،آپ نے فرمایا : " فَهَلْ تَسْتَطِيعُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ " کیاتو دومہینوں کے مسلسل روزے رکھ سکتا ہے ؟
Flag Counter