Maktaba Wahhabi

165 - 285
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا لعان کے متعلق فیصلہ اور بچے کوماں کے ساتھ ملانا مؤطا،بخاری اور نسائی میں زہری سے روایت ہے کہ سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے انہیں بتایا کہ عویمر عجلانی بن عدی انصاری کے پا س آیا اور اسے کہا بتاؤ اگر کوئی آدمی اپنی بیوی کے ساتھ کسی مرد کودیکھے تو وہ اسے مارڈالےتوتم اس کو قتل کردوگے یاپھر وہ کیاکام کرے،میرے لیے یہ مسئلہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ دو،انہوں نے یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھی توآپ نے اس سائل کے سوال کوپسند نہیں فرمایا یہاں تک کہ عاصم پر آپ کی بات بہت بھاری ہوگئی۔جب عاصم اپنے گھر واپس آئے تو ان کے پاس عویمر آیا اور کہا کہ اے عاصم میں نے جس مسئلہ کے بارے میں تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھنے کاکہاتھا توآپ نے اس کے بارہ میں کیافرمایا ہے،توعاصم نے عویمر کوجواب دیامجھے تیری طرف سے کبھی بھی خیر نہیں پہنچی،بے شک میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ مسئلہ پوچھا،توآپ نے اسے ناپسند فرمایا۔ توعویمر کہنے لگا اللہ کی قسم میں یہ مسئلہ آپ سے پوچھے بغیر نہیں رہ سکتا۔توعویمر نبی صلی اللہ علیہ سلم کے پاس لوگوں کے درمیان آیا اور کہا اے اللہ کے رسول فرمائیے اگر کوئی آدمی اپنی عورت کے ساتھ کسی آدمی کوپائے تو اگروہ اس کو قتل کردے توکیا آپ بھی اس کو قتل کردیں گے یا وہ کیاکرے،تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قَدْ أَنْزَلَ اللّٰهُ فِيكَ وَفِي صَاحِبَتِكَ" بے شک اللہ تعالیٰ نے تیرے اور تیری بیوی کے متعلق حکم نازل کردیاہے۔ بخاری میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تیرے اور تیری بیوی کے متعلق حکم نازل کردیاہے توجا
Flag Counter