Maktaba Wahhabi

24 - 285
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اس حاملہ عورت کےمتعلق فیصلہ جس کاحمل گرادیاگیاہو مؤطا اور بخاری مسلم میں سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایات ہے کہ ہذیل کی دوعورتوں نے ایک دوسری کو پتھر مارے تو ایک کے پیٹ کا حمل گر گیا،نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں ایک غلام [1]دینے کا فیصلہ کیا چاہیے لونڈی ہویاغلام ہو۔[2] مسلم کی ایک اور حدیث میں ہے کہ ان میں سے ایک نے دوسرے کو پتھر مار کر اسے بھی مار ڈالا اور جو کچھ اس کے پیٹ میں تھا وہ بھی مر گیا۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ اس کو ایک خیمے کا بانس مارا جبکہ وہ حاملہ تھی اور وہ اس کی سوکن تھی،وہ مرگئی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مقتول کی دیت قاتلہ کے عصبوں پرڈالی اور پیٹ کےحمل ضائع ہونے کے عوض میں ایک لونڈی یاغلام ان سے لےکر مقتولہ کے ورثاء کودیا اورمقتولہ کےقصاص میں قاتلہ کوقتل کیاگیا۔ نسائی میں ہے کہ ان میں سے ایک نے دوسری کو بیلچہ وغیرہ مارا جس سے وہ خود بھی اور اس کے پیٹ کا بچہ بھی مر گئے۔تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کی قصاص یعنی عورت کے قتل کا حکم دیا اور پیٹ کے بچے کے عوض لونڈی یاغلام لے کر انہیں دے دیا۔ نسائی کے علاوہ دیگر کتب میں ہےکہ مقتولہ کے قصاص میں قاتلہ کومارڈالااور پیٹ کے حمل کے عوض ایک غرہ یعنی لونڈی یاغلام کی قیمت جوپچاس دینار یا چھ سودرہم لے کر مقتولہ کے ورثاء کودیے یہ بات قتادہ وغیرہ نے کہی ہے اور مالک بن انس نے بھی یہی کہاہے۔
Flag Counter