Maktaba Wahhabi

250 - 285
امام شافعی کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صفوان سے عاریۃً اس کے مسلمان ہونے سے پہلے عاریۃً لیاتھا اس لیے آپ نے ان سے عاریۃً کی ضمانت کی ذمہ داری اٹھالی تھی تاکہ صفوان کوپوری پوری ادائیگی کی جائے،اور جوچیز نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل کفر کےلیے اپنے ذمہ لازم کی وہ دینی احکام میں دلیل نہیں بن سکتی۔ قاسم بن اصبغ نے ابن وضاح سے انہوں نے سحنون سے انہوں نے ابن قیس سے،انہوں نے حمزہ بن ابی حمزہ ضبہ سے مرفوعا روایت کیاہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "من بنی فی ربع قوم باذنھم فأرادوااخراجه فله قیمته ومن بنی فی ربع قوم بغیر اذنھم فلیس لہ الاالنقص "[1] جس نے کسی قسم کی جگہ میں ان کی اجازت سے مکان تعمیر کرلیا۔تواگر وہ لوگ اس کو اس مکان سے نکالنا چاہیں توان کو اس تعمیر کردہ چیز کی قیمت دینا ہوگی اور وجشخص کسی قوم کی جگہ میں ان کی اجازت کے بغیر کوئی تعمیر کرے تواس کو کچھ نہیں ملے گا مگرٹوٹی چیز ( جس کی اس نے تعمیر ومرمت وغیرہ کی تومالک مکان اس کو اس کی رقم اداکرے گا) عمروبن قیس اورحمز ہ ضبی میں کلام کیاگیاہے۔ وارثتوں کےمتعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافیصلہ نحاس نے معانی القرآن میں سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری سے روایت کیاہے کہ سعد بن الربیع رضی اللہ عنہ کی بیوی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہا کہ میراخاوند آپ کے ساتھ جنگ میں شہید ہوگیا اور عورتوں سے شادی مال کی وجہ سے کی جاتی ہے اور میراخاوند مجھے دو بیٹیاں اور باپ چھوڑگیا ہے اس کا نام ربیع ہے،ا ب مال سارا باپ نے لے لیاہے،نبی صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter