Maktaba Wahhabi

230 - 285
شک نہیں اس کو اپنالو۔ اور یہ حدیث بھی امام مالک کے قول کی تائید کرتی ہے اور امام شافعی کے قول کی مخالفت کرتی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جویہ فرمان ہے۔ " وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ" کہ زانی کے لیے پتھر ہیں اور بچہ بستر والے کو ملے گا،ا س میں بچے کو زانی سے نفی فرمائی اورفرمایا اس کو کچھ نہیں ملے گا اور نہ ہی اس کی طرف منسوب ہوگا جیسے عرب کہتے ہیں " بضمک الحجر" یعنی تیرے منہ پتھر ہیں یعنی تجھے کچھ نہیں ملے گا۔ داؤدی کہتے ہیں " لِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ" کامطلب یہ ہے کہ شادی شدہ زانی رجم کیاجائے گا اور امام شافعی رحمہ اللہ کا مسلک یہ ہے کہ کوئی حرام کسی حلال کو حرام نہیں کرسکتا۔ا سی طرح انہوں نے نے یہ بھی فرمایا کہ ام المؤمنین سیدہ سودہ رضی اللہ عنہا کوآپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پردہ کرنے کا حکم دینا صرف احتیاط اور اختیار کےطور پرتھا اور ابوحنیفہ کہتے ہیں کہ زناحلال کوبھی حرام کردیتا ہے۔ امام مالک کا قول اس بار ہ میں مختلف ہے کبھی تو کہا حرام حلا ل کو حرام نہیں کرسکتا اور کبھی کہاحرام کردیتا ہے،مگرزیادہ تر ان کے اور ان کے اصحاب کامذہب یہی ہے کہ حرام،حلال کوحرام نہیں کرسکتا۔ غلاموں کی آزادی،قرعہ اندازی کی وصیت،خاوندوالی،مدبرہ،امہات الاولاد اور مکاتبت کےمتعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاحکم مصنف عبدالرزاق میں سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،و ہ کہتے ہیں کہ میری موجودگی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فیصلہ فرمایا کہ میت کی وصیت جاری کرنے سے
Flag Counter