Maktaba Wahhabi

285 - 285
سیدنا عبد اللہ بن ابی ا وفی کہتے ہیں ،ہم نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے اس لیے منع کیاکیونکہ ان سے خمس نہیں نکالاگیا تھا۔بعض نے کہا کہ آپ نے انہیں بالکل حرام کردیاتھا اور میں نے سعید بن جبیر سے اس بارہ میں پوچھا توانہوں نے کہاکہ آپ نے انہیں بالکل حرام کردیا۔یہ بات بخاری نے کتاب الجہاد میں ذکر کی ہے۔ رسول اللہ صلی اللّٰه علیہ وسلم کا نسب محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک بن النضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان۔ الفاکہی[1] نے کہا کہ مکہ میں جس گھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیدا ہوئے وہ محمد بن یوسف حجاج کے بھائی کامکان ہے۔یہ ہمیشہ اپنے حال پرہی رہا یہاں تک کہ دو خلفاء موسیٰ اور ہارون کی ماں خیزران آئی،توا س نے ان کو مسجد میں شامل کردیا جس میں نماز پڑھی جاتی اور اسے گھر نہ رہنے دیا۔ بعض اہل مکہ نے کہا کہ کچھ لوگ اس گھر میں رہنے لگے،پھر اس سے منتقل ہوگئے تو کہنے لگے اللہ کی قسم ہمیں اس گھر میں نہ کسی مصیبت کا سامنا کرنا پڑااور نہ ہی ہمیں کوئی ضرورت پیش آئی مگر جب ہم اس جگہ سے نکلے تو ہم پر وقت مشکل ہوگیا۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے ابوالعباس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بھیجا آپ کے پاس رات رہا تومیں نے آپ سے سنا آپ یہ دعاپڑھ رہے تھے۔ "اللھم انی اسالک رحمة من عندک تھدی بھا قلبی وتجمع بھا
Flag Counter