Maktaba Wahhabi

109 - 285
ا س شخص کو چھوڑدے تاکہ یہ تھیلا اپنے ساتھیوں تک لے جائے۔ مالک نے عبدالحکم الکبیر کی مختصر میں کہا کہ میں یہود کی چربی کو پسند نہیں کرتا مگر میں اسے حرام بھی نہیں سمجھتا۔ابن ابی زید نے کہا کہ ہمارے بعض ساتھیوں نے اس حدیث سے اس بات پر دلیل لی ہے کہ ایک آدمی نے غنیمت میں ایک تھیلا چربی کا لیا،جس میں خیبر کی چربی تھی،پھر باقی حدیث ذکر کی ہے۔ خیبر اور بنونضیر کے اموال کی تقسیم کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم اور اس کا کچھ تذکرہ پہلے ہوچکا ہے بخاری اور ابوعبید نے ذکر کیاہے کہ بنونضیر کے اموال ان میں سے تھے جواللہ تعالیٰ نے بطور فَے اپنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو عنایت فرمائے ان پر گھوڑے یا سواریاں نہیں دوڑانا پڑیں اور یہ صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےلیے تھے جنہیں آپ پورا مہینہ اپنے اہل وعیال کو کھلاتے تھے اور اگر کچھ بچ جاتا،تواس کو اسباب یا ہتھیار میں لگادیتے اور جوبھی اللہ تعالیٰ کے راستہ میں تیاری تیارہوتی،تووہ بنونضیر کے اموال سے کی جاتی ان اموال سے خمس نہیں نکالاگیاکیونکہ یہ سارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پسندیدہ تھے۔[1] اور قریظہ کے اموال سے خمس اس لیےنکالاگیا کیونکہ وہ جنگ سے حاصل ہوئے تھے۔ ابن ابی زیدکے بیان کے مطابق بنو نضیر کا واقعہ بدر سے چھ ماہ بعد پیش آیا،ا ور اسی طرح بخاری نے بھی ذکر کیا ہے۔[2] ابن ابی زید نے مختصر المدونہ میں ابن شہاب سے ذکر کیا ہے کہ یہ واقعہ محرم ہی میں 3 ھ میں پیش آیا اور ابن شہاب کے علاوہ دیگر نے 4ھ کاذکر کیاہے اور انہیں کے متعلق سورۂ
Flag Counter