Maktaba Wahhabi

112 - 285
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایلچی قتل نہ کیے جائیں ،کفار سے وعدہ پوراکرو اور اس بارہ میں قرآن کریم کا جوحصہ نازل ہوا مصنف ابوداؤدمیں ہے کہ نعیم بن مسعود الاشجعی کہتے ہیں کہ مسیلمہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خط لکھا توآپ نے جب اس کا خط پڑھا تومیں نے آپ سے سنا توآپ نے اس کے ایلچیوں سے پوچھا تم دونوں کیاکہتے ہو؟ انہوں نے کہا ہم کہ تم اسی طرح کہتے ہیں جس طرح کہ مسیلمہ نے کہا،تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ "أَمَا وَاللّٰهِ لَوْلَا أَنَّ الرُّسُلَ لَا تُقْتَلُ لَضَرَبْتُ أَعْنَاقَكُمَا"[1] اگر یہ بات نہ ہوتی کہ ایلچی ( سفیر) قتل نہ کیےجائیں تومیں تمہاری گردنیں اڑادیتا، ابورافع کہتے ہیں مجھے قریش نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بھیجا جب میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تومیرے دل میں اللہ کی طرف سے ایمان لانے کاخیال ڈالا گیا،میں نے کہا: اے اللہ کے رسول میں ان کی طرف کبھی بھی واپس نہیں جاؤں گا توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "إِنِّي لَا أَخِيسُ بِالْعَهْدِ وَلَا أَحْبِسُ الْبُرُدَ،وَلَكِنِ ارْجِعْ فَإِنْ كَانَ فِي نَفْسِكَ الَّذِي فِي نَفْسِكَ الْآنَ فَارْجِعْ" میں وعدہ خلافی نہیں کرتا اور نہ ہی ایلچیوں ( سفیروں ) کوروکتا ہوں ،لیکن تم واپس چلے جاؤ تواگر تمہارے دل میں وہ چیز رہے جواب ہے تو پھر واپس چلے آجانا۔ ابورافع کہتے ہیں کہ میں واپس چلاگیا پھر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس واپس آیا اور مسلمان ہوگیا۔[2]
Flag Counter