Maktaba Wahhabi

125 - 285
کتاب النکاح جس بیوہ کا اس کی مرضی کے بغیر اس کا باپ نکاح کردے تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اس کےمتعلق کیاحکم ہے مؤطا،بخاری ومسلم،نسائی اور مصنف عبدالرزاق میں ہے کہ سیدہ خنساء بنت جذام انصاریہ رضی اللہ عنہا کا ان کے والد نے ان کی رضامندی کے بغیر نکاح کردیا جبکہ وہ بیوہ تھیں ،انہوں نے اس نکا ح کوپسند نہ کیاتونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے نکاح کوکالعدم قراردے دیا۔[1] مصنف عبدالرزاق میں ہے کہ انہوں نے اس کے بعد سیدنا ابولبابہ انصاری رضی اللہ عنہ سے نکاح کرلیا۔جذام کی کنیت ابووریعہ تھی۔[2] نیز مصنف عبدالرزاق میں ہے مہاجرین عکرمہ سے روایت ہے کہ ایک کنواری لڑکی کا اس کے باپ نے اس کانکاح کردیا جبکہ وہ اس شخص کو ناپسند کرتی تھی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی،آپ نے اس کا نکاح ختم کردیا۔[3] ابن جریج نے ایوب عن عکرمہ بیان کیاہے کہ یحیی بن ابی کثیر سے روایت ہے کہ ایک کنواری اور ایک بیوہ کو ان کے باپوں نے ان کی ناپسندیدگی میں نکاح کردیا۔وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں توآپ نے نکاح ختم کردیا۔[4]
Flag Counter