Maktaba Wahhabi

32 - 285
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا زخموں کے قصاص کے متعلق فیصلہ اور آپ کایہ کہنا کہ زخم کاقصاص زخم ٹھیک ہونے کے بعد لیاجائے مصنف عبدالرزاق میں ابن جریج عن عمروبن شعیب سے بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کا فیصلہ فرمایاجس نے دوسرے کواس کےپاؤں میں سینگ مارا تو اس نے کہا،اے اللہ کے رسول آپ مجھے اس سے قصاص لے کردیں ،آپ نے فرمایا جب تیرا زخم ٹھیک ہوجائےگا تو اس وقت بدلہ لینالیکن اس نے قصاص پر ہی اصرار کیاتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نےا سے قصاص دلوادیا،تو جس سے قصاص لے کردیا وہ توٹھیک ہوگیا مگر وہ دوسراشخص جس کے لیے قصاص لیاگیا تھاوہ لنگڑا ہوگیا،تو اس نے کہا کہ میں لنگڑا ہوگیاہوں اور وہ ٹھیک ہوگیا،تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "أَلَمْ آمُرْكَ أَنْ لَا تَسْتَقِيدَ حَتَّى تَبْرَأَ جِرَاحُكَ فَعَصَيْتَنِي،فَأَبْعَدَكَ اللّٰهُ وَبَطَلَ عَرْجُكَ" کیامیں نے تجھے نہیں کہاتھا کہ زخم ٹھیک ہونے تک انتظار کرو مگر تونے میری نافرمانی کی تواللہ تعالیٰ نے تجھے اپنی رحمت سےدورکردیا اور تیرالنگڑا پن رائیگاں کردیا،پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے بعد جولنگڑا ہوگیاتھا یہ حکم فرمایا کہ کسی بھی زخم کے تندرست ہونے تک اس کاقصاص نہ لیاجائے،کیونکہ زخم اس کے مطابق ہوگا جہاں تک وہ پہنچ گیاہو،جوبھی شل ہونایالنگڑا پن ظاہر ہوجائے تواس میں قصاص نہیں بلکہ دیت ہے اور جس نے کسی زخم کابدلہ لیا،پھر جس سے بدلہ لیاگیاہے اور اس کازخم زیادہ ہوگیاہو،تواس کی دیت سے جوزائد ہو،وہ اس پرڈالاجائے گا۔[1]
Flag Counter