Maktaba Wahhabi

252 - 285
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کی بیوی رضی اللہ عنہ آخر تک۔[1] اوربخاری میں ہے کہ ہذیل بن شرحبیل نے کہا کہ سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے ایک آدمی کے متعلق پوچھاگیا کہ اگر وہ فوت ہوجائے اور ایک بیٹی،ایک پوتی اور ایک بہن چھوڑجائے تووراثت کیسے تقسیم ہوگی؟ انہوں نے کہا بیٹی کو نصف اور دوسرا نصف بہن کو ملے گا اور سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس جاؤ یقیناً وہ میری ہی تائید کریں گے،ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے پوچھاگیا اور انہیں سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کی بات اطلاع دی گئی توانہوں نے کہا اگر میں سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کی بات کی پیروی کروں تومیں گمراہ ہوجاؤں اور ہدایت والوں سے نہ ہوں گا،میں تواس طرح فیصلہ کروں گا،جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فیصلہ کیابیٹی کو نصف ملے گا اور پوتی کوچھٹا حصہ دوتہائیوں کو پورا کرتے ہوئے ملے گا اور باقی جو کچھ بچے گا وہ بہن کو ملے گا چنانچہ ان لوگوں نے واپس سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے پاس آکر سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی بات بتائی توانہوں نے کہا جب تک ایسا نیک عالم تم میں موجود ہے مجھ سے کچھ نہ پوچھا کرو۔[2] بخاری مسلم میں سیدنا ان عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ بِأَهْلِهَا،فَمَا بَقِيَ فَهُوَ لِأَوْلَى رَجُلٍ ذَكَرٍ" [3] وراثتیں ان کے مستحقین کے ساتھ ملاؤ اور جو باقی رہ جائے وہ پہلے قریبی مرد رشتہ دار کو ملے گا۔
Flag Counter