حمدوصلوۃ کے بعد ان لوگوں کا کیاحال ہے جوایسی ایسی شرائط مقرر کرتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی کتاب میں نہیں ہیں ،۔مؤطا کی ایک دوسری حدیث میں ہے کہ جوشرط بھی کتاب اللہ میں نہ ہو تو وہ باطل ہے چاہے وہ سو شرائط ہی کیوں نہ ہوں اور اللہ تعالیٰ کا فیصلہ زیادہ مضبوط ہے ولاء تواسی کو ملے گی جس نے غلام کوآزاد کیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جو یہ فرمایا : " كُلُّ شَرْطٍ لَيْسَ فِي كِتَابِ اللّٰهِ " ہر شرط جوکتاب اللہ میں نہیں تواس کا مطلب یہ ہے کہ جوشرط بھی اللہ کے خلاف ہو۔ اور یہ جوفرمایا: " َاشْتَرِطِي لَهُمُ الْوَلاَءَ" یعنی ان سے ولاء کی شرط کرلو،ا س کا مطلب یہ ہے کہ ان کےخلاف ولاء کی شرط کرلو۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ۔ ﴿ أُولَئِكَ لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَلَهُمْ سُوءُ الدَّارِ ﴾ ( الرعد 25) ایسے لوگوں کے لیے لعنت اور برا گھر ہے،یعنی اس کےخلاف اور ان پر بوجھ ہوگا۔ اس سے قبل لونڈی کےمتعلق کہ جولونڈی کسی خاوند کے نکاح میں ہو اور وہ آزادہوجائے تواس کا کیاحکم ہے یہ سنن میں گزرچکا ہے۔ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس کو اسی لیے خریدا تھا کہ وہ مکاتبت کی رقم کی ادائیگی سے عاجز آچکی تھی یہ بات مطرف وغیرہ نے کہی ہے۔ |
Book Name | شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے |
Writer | محمد بن فرح المالکی القرطبیی |
Publisher | سبحان پبلی کیشنز |
Publish Year | مئی 2011ء |
Translator | مولانا عبد الصمد ریالوی حفظہ اللہ |
Volume | |
Number of Pages | 285 |
Introduction |