Maktaba Wahhabi

203 - 285
امام نے کہا رگیں چار ہوتی ہیں دوظاہر اور دوباطن،ظاہر رگیں تعمیر اور زمین گاڑنا ہیں اور باطن رگیں پانی اور دھات ہیں ۔ مؤطا میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیل مہز ور اور مزہنب کے متعلق کچھ فرمایا ابن حبیب نے کہا یہ دونوں مدینہ کی وادیوں میں سے دووادیاں ہیں جوٹخنوں تک پانی کوروکتی ہیں اور پھر اوپر والی نیچے والی پر چھوڑدی جاتی ہیں ۔[1] بخاری میں عروہ بن زبیر سے ہے کہ سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ نے انصار کے ایک آدمی سے حرہ کی نالیوں کے بارہ میں جھگڑا کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ " أَسْقِ يَا زُبَيْرُ،ثُمَّ أَرْسِلِ المَاءَ إِلَى جَارِكَ " زبیر اپنی زمین کو پانی دے کر پھر اپنے ہمسائے کی طرف پانی چھوڑڈو توانصاری نے کہا اے اللہ کے رسول یہ آپ کا پھوپھی زادہے اس لیے آپ یوں کہہ رہے ہیں تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ بدل گیا آپ نے فرمایا : " اسْقِ يَا زُبَيْرُ،ثُمَّ احْبِسِ المَاءَ حَتَّى يَرْجِعَ إِلَى الجَدْرِ ثُمَّ أَرْسِلِ المَاءَ إِلَى جَارِكَ " زبیر تم زمین کو پانی دو،پھر پانی کوروک رکھو یہان تک کہ پانی دیواروں تک چڑھ جائے پھر اپنے ہمسائے کی طرف چھوڑدو۔ جب انصاری نے آپ کوغصہ دلایا توآپ نے سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ کوصریح حکم میں پور احق دیاگیا کہ آپ نے اس کی ایک روکی طرف اشارہ دیا جس میں گنجائش تھی۔ زبیر کہتے ہیں میر ایہی خیال ہے کہ یہ آیت میرے متعلق ہی نازل ہوئی۔ ﴿فَلَا وَرَبِّكَ لَا يُؤْمِنُونَ حَتَّىٰ يُحَكِّمُوكَ فِيمَا شَجَرَ بَيْنَهُمْ ثُمَّ
Flag Counter