Maktaba Wahhabi

195 - 285
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں پھر میں ہمیشہ قاضی رہا اور فیصلہ کرنے میں میں نے کبھی شک نہیں کیا۔[1] بخاری میں سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لایحلف امرء علی یمین صبرا یقتطع بھا مالاوھو فیھا فاجر الالقی اللّٰه وھو علیه غضبان" کوئی آدمی کسی چیز پر حق مارنے والی قسم نہ اٹھائے جس سے کسی کامال لے سکے جبکہ وہ قسم میں فاجر اور گنہگار ہو،ورنہ وہ اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ تعالیٰ اس پر ناراض ہوگا۔ پھر اللہ تعالیٰ اس پر ناراض ہوگا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمادی۔ ﴿ إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنزَلَ اللّٰهُ مِنَ الْكِتَابِ وَيَشْتَرُونَ بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ۙ أُولَـٰئِكَ مَا يَأْكُلُونَ فِي بُطُونِهِمْ إِلَّا النَّارَ وَلَا يُكَلِّمُهُمُ اللّٰهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ﴾ بے شک جو لوگ اللہ تعالیٰ کے وعدے اور اپنی قسموں کے بدلے تھوڑی قیمت لیتے ہیں ایسے لوگوں کے لیے آخرت میں کوئی حصہ نہ ہوگا اور ان سے اللہ تعالیٰ کلام بھی نہ کرے گا اور نہ ہی ان کی طرف قیامت کے دن دیکھے گا اور نہ ان کو پاک کرے گا اور ان کے لیے دردناک عذاب ہوگا۔[2] تو اشعث آیا اور عبداللہ انہیں حدیث بیان کرنے لگا کہ یہ آیت میرے اور ایک اور آدمی کےمتعلق نازل ہوئی۔ اور اور حدیث میں ہے کہ یہ آیت میرے چچازاد بھائی کے متعلق نازل ہوئی میں نے اس سے اپنے ایک کنویں کےمتعلق جھگڑا کیاجواس کی زمین میں تھا۔
Flag Counter