Maktaba Wahhabi

187 - 285
جوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھر کے لیے اس سے لیےتھے۔[1] مصنف ابن سکن میں ہے کہ ایک وسق جوکے بدلہ میں رہن رکھی تھی جواپنےگھر کےلیے اس سے لیے تھے۔ المدونہ میں ہے کہ سیدنا زید بن اسلم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا وہ آپ سے کچھ مانگ رہاتھا،ا س نے آپ کے ساتھ سختی کی تولوگوں میں سے ایک شخص نے کہامیں تجھے دیکھ رہاہوں توجوکچھ بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوکہےگا میں تجھ سے اس کا بدلہ لوں گا،آپ نے فرمایا اسے چھوڑدے کیونکہ یہ اپنا حق مانگ رہاہے،پھر آپ نے اس آدمی سے فرمایا: "انطلق الی فلان فليبعنا طعاما الی أن یاتینا شئ ء" فلاں شخص کے پاس جا اور اس سے کچھ کھانا ہمارے پاس کچھ مال کے آجانے تک ادھار پر خریدلا۔ تو اس یہودی نے انکار کیا اور کہا کہ کوئی چیز رہن رکھے بغیر میں انہیں کوئی چیز ادھارنہیں دوں گا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "اذھب الیه بدر عی اما واللّٰه ابی لامین فی السماء وامین فی الارض " [2] میری یہ درع لے جاؤ اللہ کی قسم میں آسمان میں امانت دارہوں اور زمین پر بھی۔ بخاری کے علاوہ دوسری کسی کتاب میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودی سے وہ جو ایک مہمان کے لیے لیےتھے جورات کوآپ کے پاس آیاتھا،پھر سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ان کی ادائیگی کردی تھی۔
Flag Counter