Maktaba Wahhabi

174 - 285
اور فرمایا "الْخِيَارُ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ"[1] یعنی خیار صرف تین دن تک ہے۔ یہ رائے ہشام بن یوسف اور ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی ہے۔اسی طرح مصنف میں بھی اصیلی کے دلائل میں ہے کہ امام شافعی اور امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا یہی قول ہے کہ خیار تین دن سے زائد نہیں ہے۔ ابویوسف اور محمد بن حسن کا قول امام مالک کی طرح ہے کہ خیار لوگوں کے روزمرہ معمولات اور عادات کے مطابق ہوگا،ان کی دلیل یہ ہے کہ جوشخص ایک دور کے اطراف واکناف والی جائیداد خریدتا ہے یا ایک ہزار اونٹ ان کی چراگاہ سمیت خرید لیتاہے تو وہ اس شخص کی طرح تونہیں ہوسکتا جوایک بکری،ایک اونٹ یا ایک کپڑا خرید کرے۔ سیدنا ابو برزہ رضی اللہ عنہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "الْمُتَبَايِعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا" [2] خرید وفروخت کرنے والے جب تک الگ الگ نہ ہوں ،تودونوں کو سودامنسوخ کرنے کا اختیار ہے۔ مؤطا اور بخاری ومسلم میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "الْمُتَبَايِعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَاإِلاَّ بَيْعَ الْخِيَارِ" [3] دوخرید وفروخت کرنے والے جب تک الگ الگ نہ ہوجائیں ،توانہیں اختیار ہے،مگر وہ بیع کہ جس میں خیار ہو۔ ابن حبیب الواضحہ میں کہتے ہیں کہ یہ حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قول: "إِذَا اخْتَلَفَ الْبَيِّعَانِ فَالْقَوْلُ قَوْلُ رَبِّ الْمَالِ وَيَتَرَادَّانِ "[4]
Flag Counter