Maktaba Wahhabi

169 - 285
قولی اشھد باللّٰه انه لمن الکاذبین توکہہ دے کہ : میں گواہی دیتی ہوں کہ یہ جھوٹوں میں سے ہے،چار دفعہ اس نے کہا،تو آپ نے اسے فرمایا: خمسی ! پانچویں شہادت دے،اس نے کہا میں کیسے گواہی دوں ؟ تو آپنے فرمایا : قولی غضب اللّٰه علی ان کا ن من الصادقین۔ توکہہ کہ اللہ تعالیٰ کا مجھ پر غصہ ہو اگر یہ سچوں میں سے ہو۔ چنانچہ اس نے اسی طرح کہاتورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قوما فقد فرقت بینکما ووجبت النار لاحدکما والولد للمرأۃ۔ تم دونوں کھڑے ہوجاؤ کہ میں نے تمہارے درمیان جدائی کردی تم میں سے ایک پر آگ لازم ہوگئی اور لڑکا عورت کا ہوگا۔ ابوداؤد میں ہے جب عورت نے چار دفعہ لعنت کی اورپانچویں دفعہ والی گواہی واجب کرنے والی ہے جو تجھ پر عذاب کو واجب کردے گی،وہ تھوڑی دیر رک گئی،پھر کہنے لگی اللہ کی قسم میں اپنی قوم کوکبھی بھی رسوا نہیں کروں گی،پھر اس نے پانچویں شہادت بھی دے دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں جدائی کردی اور آپ نے یہ فیصلہ کیا کہ اس عورت کے اس لڑکے کو باپ کی طرف منسوب نہ کیاجائے۔اور لڑکے اور اس کی ماں دونوں کوحرام کی تہمت نہ لگائی جائے،جوان میں سے کسی کو حرام کی تہمت لگائے گااس کوحد ماری جائے گی۔اور آپ نے فیصلہ فرمایا کہ عدت گزارنے کے لیے اس کے خاوند کے ہاں اس کے لیے رہائش نہیں ہوگی اور نہ ہی نفقہ اس کو مل سکتا ہے کیونکہ ان میں طلاق کی وجہ سے یاخاوند کی وفات کی وجہ سے جدائی نہیں ہوئی اور آپ نے فرمایا : "إِنْ جَاءَتْ بِهِ أُصَيْهِبَ،أُرَيْسِحَ،حَمْشَ السَّاقَيْنِ،فَهُوَ لِهِلَالٍ،وَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَوْرَقَ جَعْدًا،جُمَالِيًّا،خَدَلَّجَ السَّاقَيْنِ،سَابِغَ الْأَلْيَتَيْنِ،فَهُوَ لِلَّذِي رُمِيَتْ بِهِ"
Flag Counter