Maktaba Wahhabi

123 - 285
داخل ہوجائیں اور جزیہ ان سے ان کی عزت کی بناء پر وصول نہیں کیا۔ ابن حبیب نے جوقرآن مجید کا سنت سے نسخ کاذکر کیا ہے تواس میں علماء کا اختلاف ہے،امام مالک کے اصحاب نے اس کوجائز قراردیاہے۔ان کی دلیل یہ حدیث ہے کہ آپ نے فرمایا۔ " لَا وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ " کہ کسی وارث کے حق میں وصیت کرنا جائز نہیں منسوخ ہے۔ ﴿ كُتِبَ عَلَيْكُمْ إِذَا حَضَرَ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ إِنْ تَرَكَ خَيْرًا ﴾ حدیث سے آیت ﴿ الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ ﴾ ( البقرہ 180) [1] اگرتم میں سے کسی کو موت آپہنچے جبکہ اس نے کوئی مال ترکہ میں چھوڑا ہو تواس پر اپنے والدین اور قرابت داروں کے لیے وصیت ضروری ہے۔ جولوگ نسخ القرآن بالسنہ کوجائزنہیں سمجھتے وہ کہتے ہیں کہ قرآن معجزہ ہے اور سنت غیر معجزہ،لہٰذا سنت قرآن کومنسوخ نہیں کرسکتی،البتہ وہ اس کی وضاحت کرسکتی ہے،نیز اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿وَإِذَا بَدَّلْنَا آيَةً مَّكَانَ آيَةٍ ۙ وَاللّٰهُ أَعْلَمُ بِمَا يُنَزِّلُ ﴾ (النحل 101) جب ہم کوئی آیت کسی دوسری آیت کی جگہ نازل کریں اور اللہ تعالیٰ اچھی طرح جانتا ہے جو کچھ وہ نازل کرتا ہے۔ نیز فرمایا: ﴿قُلْ مَا يَكُونُ لِي أَنْ أُبَدِّلَهُ مِن تِلْقَاءِ نَفْسِي﴾ ( یونس:15) کہہ دے میرا یہ اختیار نہیں کہ میں قرآن کو اپنی طرف سے بدل دوں ۔ عبدالرزاق نے اپنی مصنف میں اور ابوعبید نے کتاب الاموال میں ذکر کیاہے کہ نبی نے سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کوحکم دیا کہ وہ اہل یمن کے ہر جوان مرد اور عورت سےٹیکس وصول کریں ۔ا بوعبید نے مزید کہا غلام ہویالونڈی ایک دینار یااس کی قیمت کےمعافری
Flag Counter