Maktaba Wahhabi

120 - 285
فکونی علی النخل السحیق بھضبة ململمة غبر ایبس تلاللھا ’’اور آدمی کاوہ کلام جو حقائق اور گہرائی والانہ ہو،وہ اس کی طرح جونیچے گر جائے اور اس کے پھل میں تیزی نہ ہو۔اگر تونے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) کادین قبول کرلیا ہے اور تجھ سے رشتہ داری کی تمام رسیاں پھر گئی ہیں ۔توتم اونچی لمبی کھجور پر ہوجاؤ جوسخت زمین میں جو ہاتھی کی سونڈ کی طرح اور خشک اورسخت زمین میں ہو۔‘‘ ابن سحنون کی کتاب اور الواضحہ میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " يُجِيرُ عَلَى الْمُسْلِمِينَ أَدْنَاهُمْ،وَيَرُدُّ عَلَيْهِمْ أَقْصَاهُمْ" ’’مسلمانوں میں سے سب کم درجہ والاآدمی بھی ان پر پناہ دے سکتا ہے اور ان میں سے دور کا آدمی بھی ان کاحق لوٹاتاہے۔‘‘ "وَهُمْ يَدٌ عَلَى مَنْ سِوَاهُمْ" [1] ’’اپنے علاوہ دوسروں پر وہ ایک ہاتھ کی طرح ہیں ۔‘‘ ابن حبیب کہتے ہیں " یجیر علیھم ادناھم " کا مطلب یہ ہے کہ ادنی سے مراد کم درجہ کا مثلا عورت ہویا بچہ ہو،آزاد ہویاغلام ہو۔ اور"یرد علیھم اقصاھم " کا مفہوم یہ ہے کہ جواپنے علاقوں میں غنیمتیں حاصل کرتے توان کا خمس بیت المال میں آتاہے۔ ابن ماجشون نے کہا کہ صرف لشکر یاسریہ کا سربراہ پناہ دے سکتا ہے اس کے علاوہ اور کوئی نہیں دے سکتا۔ ابن شعبان قرطبی کہتے ہیں کہ ابن ماجشون کی بات تما م لوگوں کی بات کےخلاف ہے۔
Flag Counter