Maktaba Wahhabi

72 - 360
ایک دوسری روایت میں ہے: ’’سراقہ بن مالک بن جعثم رضی اللہ عنہ نے پوچھا: ’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَلِعَامِنَا ہٰذَا أَمْ لِأَبَدٍ؟‘‘ ’’یا رسول اللہ۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔! کیا یہ[1]ہمارے لیے ہے یا ہمیشہ کے لیے؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ لِأَبَدٍ۔‘‘ ’’ہمیشہ کے لیے ۔‘‘ [2] بعض دیگر روایات میں ہے: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہاتھ کی انگلیوں کو دوسرے (ہاتھ کی انگلیوں) میں داخل کیا اور فرمایا: ’’ دَخَلَتِ الْعُمْرَۃُ فِي الْحَجِّ إلیٰ یَوْمِ القِیَامَۃِ۔‘‘ [3] ’’روزِ قیامت تک کے لیے حج میں عمرہ داخل ہو گیا۔‘‘ ایک اور روایت میں ہے: ’’ لَا ، بَلْ لِأَبَدٍ أَبَدٍ۔‘‘ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ۔‘‘ [4] ’’نہیں [5]، بلکہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ‘‘ (آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ جواب) تین مرتبہ (دہرایا)۔ ان روایات کے حوالے سے چار باتیں: ا: سفرِ حج میں عمرہ کرنے کی اجازت ہے ، کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حج ہی کے سفر میں حضراتِ صحابہ کو عمرہ کرنے کا حکم دیا۔
Flag Counter