Maktaba Wahhabi

193 - 360
امام عطاء فرماتے ہیں: ’’لَا بَأْسَ أَنْ یَشْرَبَ، وَہُوَ یَطُوْفُ بِالْبَیْتِ۔‘‘[1] ’’بیت (اللہ) کا طواف کرتے ہوئے (پانی) پینے میں کچھ مضایقہ نہیں۔‘‘ طواف کرنے والا اسی طرح حسبِ حاجت کوئی اور ہلکی پھلکی چیز بھی لے سکتا ہے۔ واللہ تعالیٰ أعلم۔ ۹: طواف میں تسلسل کا شرط نہ ہونا: ۱۰: دوبارہ طواف کرنے پر سابقہ چکروں کا شمار کرنا: حج و عمرہ کی آسانیوں میں سے ایک یہ ہے، کہ ضرورت کی بنا پر طواف میں توقف کی اجازت ہے۔ علاوہ ازیں اس ٹھہرنے پر سابقہ لگائے ہوئے چکر ضائع نہیں ہوتے، بلکہ دوبارہ طواف شروع کرنے پر انہیں شمار کیا جائے گا۔ ذیل میں اس بارے میں پانچ روایات ملاحظہ فرمائیے: ا: امام ابن حبان اور امام حاکم نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ: ’’بے شک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف کرتے ہوئے پانی پیا۔‘‘[2] ب: امام سعید بن منصور نے جمیل بن زید سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’رَأَیْتُ ابْنَ عُمَرَ رضی اللّٰه عنہما طَافَ بِالْبَیْتِ، فَأُقِیْمَتِ الصَّلَاۃُ، فَصَلَّی مَعَ الْقَوْمِ، ثُمَّ قَامَ، فَبَنَی عَلٰی مَا مَضَی مِنْ
Flag Counter