Maktaba Wahhabi

346 - 360
[نفاس اور حیض والی عورتوں کا حج کا تلبیہ پکارنے کے متعلق باب] ب: حج اور عمرے کے ارادے کے وقت حیض اور نفاس والی خواتین غسل کرکے لنگوٹ کس کر احرام میں داخل ہوجائیں۔ ج: بیت اللہ کے طواف کے سوا دیگر تمام مناسک حج عام حج کرنے والے لوگوں کی طرح سر انجام دیں گی۔ د: اس بارے میں سعودی عرب کی دائمی مجلس برائے علمی تحقیقات و افتاء کا فتویٰ حسب ذیل ہے: ’’اَلْحَیْضُ لَا یَمْنَعُ مِنَ الْحَجِّ، وَعَلٰی مَنْ تُحْرِمُ، وَہِیَ حَائِضٌ أَنْ تَأْتِيَ بِأَعْمَالِ الْحَجِّ، غَیْرَ أَنَّہَا لَا تَطُوْفُ بِالْبَیْتِ إِلَّا إِذَا انْقَطَعَ حَیْضُہَا وَاغْتَسَلَتْ، وَہٰکَذَا النُفَسَائُ، فَإِذَا جَائَتْ بِأَرْکَانِ الْحَجِّ فَحَجُّہَا صَحِیْحٌ۔‘‘[1] ’’حیض حج کی راہ میں رکاوٹ نہیں، جو خاتون حالتِ حیض میں احرام باندھے، وہ حیض ختم ہونے اور غسل کرنے تک، بیت اللہ کے طواف کے سوا حج کے (تمام) اعمال سر انجام دے اور اسی طرح زچگی والی خاتون، جب اس نے حج کے ارکان ادا کرلیے، تو اس کا حج درست ہے۔‘‘ ۳: خاتون کے احرام کے لیے مخصوص لباس کا نہ ہونا: مرد حضرات احرام میں داخل ہونے کے لیے ہر قسم کے سلے ہوئے کپڑے اتار کر دو چادریں، ایک اوپر ایک نیچے، پہننے کے پابند ہیں۔ خواتین پر ایسی کوئی پابندی نہیں۔ وہ شلوار، قمیص اور دیگر ہر قسم کے خواتین والے کپڑے زیب و زینت کا اظہار
Flag Counter