Maktaba Wahhabi

352 - 360
۵: بوجہ حیض عمرہ نہ کرنے والی خاتون کا صرف حج سے حج و عمرہ ہوجانا: ۶: ایسی خاتون کو بعد از حج حدودِ حرم سے نکل کر عمرہ کی اجازت: عمرے کے احرام میں آنے والی خاتون ماہواری شروع ہونے کی بنا پر عمرہ نہ کر سکے اور اس کے پاک ہونے سے پیشتر ایامِ حج کا آغاز ہوجائے، تو وہ عمرے کی بجائے حج کے احرام میں منتقل ہوکر حج کے اعمال ادا کرے۔ اس طرح وہ صرف مناسکِ حج ادا کرکے حج و عمرہ کرنے والی قرار پائے گی۔ علاوہ ازیں اس کے لیے ایک دوسری آسانی یہ ہے، کہ اگر وہ چاہے، تو حج سے فارغ ہوکر حدودِ حرم سے باہر جاکر عمرے کا احرام باندھ کر عمرہ کرلے۔ ان دونوں باتوں کی وضاحت کے لیے درج ذیل دو روایتیں ملاحظہ فرمائیے: ا: امام مسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے عمرے کا احرام باندھا۔ وہ (مکہ مکرمہ) آئیں، تو طواف کرنے سے پیشتر حائضہ ہوگئیں۔ انہوں نے حج کا احرام باندھ کر (حج کے) تمام اعمال کیے، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے (منیٰ سے) روانگی کے دن فرمایا: ’’یَسَعُکِ طَوَافُکِ لِحَجِّکِ وَعُمْرَتِکِ۔‘‘[1] ’’تمہارا طواف حج اور عمرہ دونوں کے لیے کافی ہوجائے گا۔‘‘ وہ اس (کفایت پر ) راضی نہ ہوئیں، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں (ان کے بھائی) عبد الرحمن رضی اللہ عنہ کے ہمراہ تنعیم بھیجا، تو (اس طرح) انہوں نے
Flag Counter