Maktaba Wahhabi

239 - 360
- ط - مزدلفہ سے متعلّقہ آسانیاں ۱: قیامِ مزدلفہ کے وقت میں آسانی: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عرفات سے واپس آنے پر مزدلفہ میں مغرب اور عشاء پڑھی، یہیں رات بسر کی اور نماز فجر کے بعد دن روشن ہونے پر منیٰ کے لیے روانہ ہوئے، لیکن امت پر شفقت فرماتے ہوئے ارشاد فرما دیا، کہ یہاں صرف نمازِ فجر پاکر دن روشن ہونے تک ٹھہرنے والے نے مزدلفہ میں قیام کی اپنی ذمہ داری کو پورا کرلیا۔ حضراتِ ائمہ ابوداؤد، ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ نے حضرت مُضرِّس بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جس نے ہماری اس نمازِ (فجر) کو (مزدلفہ میں) پالیا اور پھر ہماری روانگی تک ہمارے ساتھ (یہیں) رہا اور اس نے اس سے پیشتر عرفات میں رات یا دن کو وقوف کیا ہو، تو بے شک اس کا حج پورا ہوگیا اور اس نے اپنے حج کے اعمال ادا کردیے۔‘‘[1] اس کے حوالے سے دو باتیں: ا: اس حدیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دو کاموں کا ذکر فرمایا: ۱: مزدلفہ میں نمازِ فجر پاکر روانگی کے وقت (دن کے روشن ہونے)
Flag Counter