Maktaba Wahhabi

228 - 360
۴: عرفات میں یومِ عرفہ کا روزہ[1] نہ رکھنا: یومِ عرفہ کا روزہ بہت بڑی شان و عظمت والا ہے۔[2] اللہ والے لوگ اس کا خصوصی اہتمام کرتے ہیں، لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں میدانِ عرفات میں یہ روزہ نہ رکھ کر حج کرنے والوں کے لیے آسانی مہیا فرمائی۔ توفیق الٰہی سے ذیل میں دو حدیثیں نقل کی جارہی ہیں: ا: امام بخاری اور امام مسلم نے اُم فضل بنت حارث رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے: ’’عرفہ کے دن کچھ لوگوں نے ان کے پاس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے کے بارے میں اختلاف کیا۔ ان میں سے بعض نے کہا: ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے ہیں۔‘‘ اور ان میں سے کچھ نے کہا: ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا روزہ نہیں۔‘‘ تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دودھ کا ایک پیالہ بھیجا اور تب آپ اپنے اونٹ پر سوار تھے، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پی لیا۔[3] ب: حضراتِ ائمہ احمد، ترمذی، نسائی اور ابن حبان نے ابن نجیحسے روایت نقل کی ہے، انہوں نے بیان کیا: ’’ابن عمر رضی اللہ عنہما سے یوم عرفہ کے روزے کے متعلق پوچھا گیا۔ انہوں نے کہا:
Flag Counter