Maktaba Wahhabi

276 - 360
مارنے کے لیے کسی دوسرے شخص کو مقرر کرنا جائز ہے۔ یہ عدمِ استطاعت بیماری، بڑھاپے یا صغر سنی کی وجہ سے ہو یا رمی کے لیے اس کے جانے سے کسی دوسرے کو ضرر پہنچنے کے خدشہ کی بنا پر ہو، جیسے حاملہ یا بچے والی ایسی خاتون، کہ رمی سے واپس آنے تک بچے کی حفاظت کرنے والا کوئی شخص میسر نہ ہو، کیونکہ رمی کے وقت لوگوں کی بھیڑ کی وجہ سے اسے ضرر پہنچنے کا شدید اندیشہ ہوتا ہے۔‘‘[1] ۷: رمی جمرہ کے بعد ازدواجی تعلقات کے سوا احرام کی پابندیوں کا خاتمہ: دس ذوالحجہ کو حج کرنے والوں کے ذمے چار اعمال ہوتے ہیں: رمی جمرہ، قربانی، حجامت اور طواف زیارت، لیکن ان کے لیے یہ رعایت رکھی گئی ہے، کہ وہ صرف ایک کام رمی جمرہ کرنے کے بعد ازدواجی تعلقات کے سوا احرام کی جملہ پابندیوں سے آزاد ہوجاتے ہیں۔ اس بارے میں توفیقِ الٰہی سے ذیل میں دو حدیثیں پیش کی جارہی ہیں: ا: امام ابوداؤد نے حضرت اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إِنَّ ہٰذَا الْیَوْمَ رُخِّصَ لَکُمْ إِذَا أَنْتُمْ رَمَیْتُمُ الْجَمْرَۃَ أَنْ تَحِلُّوْا یَعْنِيْ مِنْ کُلِّ مَاحُرِمْتُمْ مِنْہُ إِلَّا النِّسَائَ۔‘‘[2] ’’بے شک تمہیں اس دن (میں) یہ رعایت دی گئی ہے، کہ جب تم جمرہ
Flag Counter