Maktaba Wahhabi

255 - 360
۲: منیٰ و عرفات کے درمیان آتے جاتے تلبیہ، تکبیر اور تہلیل [1] کہنا: حج کی آسانیوں میں سے ایک یہ ہے، کہ منیٰ سے عرفات جاتے اور وہاں سے واپس آتے ہوئے تلبیہ، تکبیر اور تہلیل تینوں کہہ سکتے ہیں۔ توفیقِ الٰہی سے ذیل میں دو روایتیں پیش کی جارہی ہیں: ا: امام بخاری اور امام مسلم نے محمد بن ابی بکر ثقفی سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے منیٰ سے عرفات جاتے ہوئے پوچھا: ’’کَیْفَ کُنْتُمْ تَصْنَعُوْنَ فِيْ ہٰذَا الْیَوْمِ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ؟‘‘ ’’تم اس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کیسے کرتے تھے؟‘‘ تو انہوں نے جواب دیا: ’’کَانَ یُہِلُّ مِنَّا الْمُہِلُّ فَلَا یُنْکَرُ عَلَیْہِ، وَیُکَبِرُّ مِنَا الْمُکَبِّرُ فَلَا یُنْکَرُ عَلَیْہِ۔‘‘[2] ’’ہم میں سے لبیک پکارنے والا لبیک پکارتا، تو اس پر کوئی اعتراض نہ کرتا اور تکبیر کہنے والا تکبیر کہتا، تو اس پر کوئی حرف گیری نہ کرتا۔‘‘ ب: امام احمد نے حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’وَالَّذِيْ بَعَثَ مُحَمَّدًا صلي اللّٰه عليه وسلم بِالْحَقِّ! لَقَدْ خَرَجْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، فَمَا تَرَکَ التَّلْبِیَۃَ حَتَّی رَمٰی جَمْرَۃَ الْعَقَبَۃِ، إِلَّا أَنْ
Flag Counter