Maktaba Wahhabi

325 - 360
[منیٰ میں جہاں بھی آدمی چاہے، اونٹ اور دیگر جانور ذبح کرنے کی اجازت] تیسری حدیث پر امام ابن خزیمہ نے درجِ ذیل عنوان قلم بند کیا ہے: [بَابُ ذِبْحِ الْمُعْتَمِرِ وَنَحْرِہِ وَہَدْیِہِ حَیْثُ شَائَ مِنْ مَکَّۃَ] [1] [عمرے والے کے لیے بھیڑ بکری، اونٹ، گائے مکہ میں جہاں وہ چاہے ذبح کرنے کے متعلق باب] ج: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ اجازت امت کی آسانی کے لیے عطا فرمائی۔ تیسری حدیث کی شرح میں علامہ طیبی رقم طراز ہیں: ’’أَرَادَ بِہِ التَّوُسَّعَۃَ وَنَفْيَ الْحَرَجَ۔‘‘[2] ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ[3] (اجازت) آسانی کرنے اور تنگی ختم کرنے کے ارادے سے دی۔‘‘ پہلی حدیث کی شرح میں علامہ وحید الزمان لکھتے ہیں: ’’یہ کمال نرمی اور امت کی آسانی کے لیے فرمادیا، ورنہ ہر شخص کو تکلیف ہوتی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منحر میں وہ بھیڑ بھاڑ ہوتی، کہ اونٹ کے عوض میں آدمی قربان ہوجاتے۔‘‘[4] ۱۳: چار دن قربانی کرنے کی اجازت: حج کی قربانی کے لیے افضل اور اعلیٰ وقت دس ذوالحجہ کو رمی کے بعد اور حجامت اور طوافِ افاضہ سے پہلے ہے، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی وقت میں اپنی حج کی
Flag Counter