Maktaba Wahhabi

257 - 360
متعلق باب] علاوہ ازیں امام بخاری نے اپنی [الصحیح] میں ایک اور باب کا حسبِ ذیل عنوان درج کیا ہے: [بَابُ التَّلْبِیَۃِ وَالتَّکْبِیْرِ غَدَاۃَ النَّحْرِ حِیْنَ یَرْمِيْ الْجَمْرَۃَ] [1] [قربانی کے دن رمی جمرہ تک تلبیہ و تکبیر پکارنے کے متعلق باب] ۳: دس ذوالحجہ کے چار اعمال میں ترتیب کا لازم نہ ہونا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دس ذوالحجہ [یوم النحر] کو چار کام درجِ ذیل ترتیب سے کیے: ا: جمرۃ عقبہ کو کنکریاں ماریں ب: قربانی کی ج: سر مبارک منڈوایا د: طواف افاضہ (زیارت) کیا بلاشک و شبہ اب بھی اسی ترتیب سے ان اعمال کا کرنا اعلیٰ و افضل ہے، لیکن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کے لیے یہ آسانی فرمائی، کہ انہیں اس ترتیب کو برقرار رکھنے کا پابند نہ کیا۔ اس بارے میں ذیل میں پانچ روایات ملاحظہ فرمائیے۔ ا: امام بخاری نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روبرو عرض کیا: ’’زُرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ۔‘‘ ’’میں نے رمی سے پہلے (طواف) زیارت کیا ہے۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter